واشنگٹن —
امریکی وزیر خارجہ جان کیری اسرائیلی اور فلسطینی اتھارٹی کے قائدین سے اپنی گفتگو جاری رکھے ہوئے ہیں، اس توقع کے ساتھ کہ وہ امن سمجھوتے کی ایک بنیادی ساخت پر جلد اتفاق کرلیں گے۔
کیری نے جمعے کے روز مغربی کنارے کے شہر رملا میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات کی۔
امریکی سفارت کار کے دورے سے قبل، کئی سو مظاہرین نےسڑکوں پر مارچ کیا، وہ امن بات چیت کو تاخیری حربے کے لیے استعمال کی مذمت کر رہے تھے۔
اِس سے قبل، جمعے ہی کو کیری نے اسرائیلی وزیر خارجہ، اویگدور لیبرمن سے ملاقات کی۔
اُنھوں نے کہا کہ سمجھوتے کے خدو خال طے کرکے، اسرائیلی اور فلسطینی لیڈروں کے اختلافات میں کمی لانے کی کوشش کی گئی ہے، جِس سے مستقل مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سمجھوتےکے خطوط طے کیے جانا کا معاملہ ایک ’اہم پیش رفت ہوگا‘، حالانکہ یہ اُن کے ابتدائی اہداف کے لحاظ سے کم درجے کی کامیابی ہوگی، جس میں اپریل تک ایک مکمل امن سمجھوتا طے پانا شامل تھا۔
کیری نے جمعے کے روز مغربی کنارے کے شہر رملا میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات کی۔
امریکی سفارت کار کے دورے سے قبل، کئی سو مظاہرین نےسڑکوں پر مارچ کیا، وہ امن بات چیت کو تاخیری حربے کے لیے استعمال کی مذمت کر رہے تھے۔
اِس سے قبل، جمعے ہی کو کیری نے اسرائیلی وزیر خارجہ، اویگدور لیبرمن سے ملاقات کی۔
اُنھوں نے کہا کہ سمجھوتے کے خدو خال طے کرکے، اسرائیلی اور فلسطینی لیڈروں کے اختلافات میں کمی لانے کی کوشش کی گئی ہے، جِس سے مستقل مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سمجھوتےکے خطوط طے کیے جانا کا معاملہ ایک ’اہم پیش رفت ہوگا‘، حالانکہ یہ اُن کے ابتدائی اہداف کے لحاظ سے کم درجے کی کامیابی ہوگی، جس میں اپریل تک ایک مکمل امن سمجھوتا طے پانا شامل تھا۔