اسرائیل کی وزارتِ مواصلات نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ اسرائیل اس بات خواہاں ہے کہ یہودی ریاست میں الجزیرہ نیوز نیٹ ورک پر بندش عائد کی جائے۔
مواصلات کے وزیر ایوب کارا نے کہا ہے کہ الجزیرہ کے نمائندوں کے اخباری اجازت نامے کی اسناد واپس لی جائیں گی، جس کے بعد وہ ملک میں کام نہیں کرسکیں گے۔
نیوز نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ کارا نے یہ اعلان اتوار کے روز ایک اخباری کانفرنس میں کیا، جس میں الجزیرہ کو شرکت سے روکا گیا۔
الجزیرہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ کارا نے تجویز دی ہے کہ نیٹ ورک کی انگریزی اور عربی نشریات بند کی جائیں گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو نے گذشتہ ہفتے یروشلم میں الجزیرہ کے دفاتر کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ نیٹ ورک شہر میں پُرتشدد کارروائیوں کی ترغیب دیتا ہے، جن میں خصوصی طور پر دھیان طلب معاملہ الاقصہ مسجد کے احاطے میں بڑھتے ہوئے مظاہرے ہیں، جن کی رپورٹنگ الجزیرہ کرتا رہا ہے۔
اردن اور سعودی عرب نے حالیہ دِنوں قطر میں قائم نیوز نیٹ ورک کی نشریات کے مقامی دفاتر کو بند کر دیا تھا، جب کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین میں اس چینل اور اس سے وابستہ تنصیبات معطل کر دی ہیں۔
گذشتہ ماہ، اِن چاروں ملکوں نے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کردیے، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ قطر خطے میں دہشت گردی کی مالی اعانت کرتا ہے اور قطر کے اُن کےحریف ایران کے ساتھ قربت کے مراسم ہیں۔
قطر کے ساتھ تعلقات دوبارہ بحال کرنے کے حوالے سے، سعودی قیادت والے گروپ نے دوحہ کو 13 مطالبات کی ایک فہرست پیش کی ہے، جس میں سے ایک یہ ہے کہ الجزیرہ کی نشتریات کو مکمل طور پر بند کیا جائے۔ قطر نے کوئی جواب نہیں دیا، جب کہ اُس نے اِن الزامات کو مسترد کیا ہے۔