اسرائیل کے صدر نے سابق وزیرِ اعظم بنیا مین نیتن یاہو کو حکومت بنانے کی دعوت دے دی ہے۔ نیتن یاہو کی دائیں بازو کی جماعت یکم نومبر کو ہونے والے انتخابات کے بعد ایک مضبوط اتحادی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی تھی۔
یروشلم میں منعقدہ ایک تقریب میں صدر آئزک ہرزوگ نے بتایا کہ انہوں نے نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ نئی حکومت تشکیل دیں۔ گزشتہ سال حکومت چھوڑنے سے قبل نیتن یاہو وزیرِ اعظم کے طور پرایک طویل عرصے تک خدمات انجام دے چکے تھے۔
ہرزوگ نے کہا کہ اس ضمن میں انہوں نے سیاسی جماعتوں سے گفت و شنید کی ہے۔ ان کے بقول، ''نتیجہ واضح ہے۔ حکومت تشکیل دینے کی ذمے داری نیتن یاہو کو سونپی جا رہی ہے۔
اسرائیلی صدر نے نیتن یاہو کو ایسے وقت میں حکومت بنانے کی دعوت دی ہے جب اُن کے خلاف رشوت ستانی، فراڈ اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ چل رہا ہے۔
اسرائیلی صدر کے بقول، ''ہاں۔ میں حقائق سے ناواقف نہیں ہوں کہ یروشلم کی عدالت میں مسٹر نیتن یاہو کے خلاف قانونی چارہ جوئی جاری ہے اور میں اسے کسی طور پر معمولی بات نہیں سمجھتا۔''
انہوں نے کہا کہ حالیہ عدالتی کارروائی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ الزامات کا دفاع کرتے ہوئے، نیتن یاہو وزیر اعظم کی حیثیت سے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔
تہتر سالہ نیتن یاہو 1996 سے 1999 اور پھر 2009 سے 2022 تک اسرائیل کے وزیرِ اعظم رہے اور اب ایک بار پھر اُن کے وزیرِ اعظم بننے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لیا گیا ہے۔