اسرائیل نے امن بات چیت کے معاہدے کے تحت مزید 26 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان امن بات چیت کی بحالی امریکہ کی کوششوں سے ہورہی ہے۔
رہائی پانے والے جب مغربی کنارے اور غزہ پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ لوگوں نے انھیں کندھوں پر اٹھا لیا اور ان کے عزیز و اقارب انھیں موسیقی پر جھومتے گاتے ان کے گھروں تک لے کر گئے۔
یہ رہائی چار مرحلوں کے تحت 104 قیدیوں کی رہائی کا دوسرا مرحلہ تھا۔ پہلے گروپ میں اگست میں فلسطینی قیدیوں کو چھوڑا گیا تھا۔
فلسطینی قیدیوں کی اکثریت اسرائیلیوں کو قتل کرنے کی سزا کاٹ رہی تھی۔ ان میں سے چند گزشتہ 20 سالوں سے زائد عرصے سے قید تھی۔
رہائی کے اس عمل پر بہت سے اسرائیلی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کا صلہ قرار دے چکے ہیں۔ لیکن اسرائیلی سپریم کورٹ نے اس عمل کو روکنے سے انکار کیا۔
دونوں ملکوں کے درمیان امن بات چیت کی بحالی امریکہ کی کوششوں سے ہورہی ہے۔
رہائی پانے والے جب مغربی کنارے اور غزہ پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ لوگوں نے انھیں کندھوں پر اٹھا لیا اور ان کے عزیز و اقارب انھیں موسیقی پر جھومتے گاتے ان کے گھروں تک لے کر گئے۔
یہ رہائی چار مرحلوں کے تحت 104 قیدیوں کی رہائی کا دوسرا مرحلہ تھا۔ پہلے گروپ میں اگست میں فلسطینی قیدیوں کو چھوڑا گیا تھا۔
فلسطینی قیدیوں کی اکثریت اسرائیلیوں کو قتل کرنے کی سزا کاٹ رہی تھی۔ ان میں سے چند گزشتہ 20 سالوں سے زائد عرصے سے قید تھی۔
رہائی کے اس عمل پر بہت سے اسرائیلی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کا صلہ قرار دے چکے ہیں۔ لیکن اسرائیلی سپریم کورٹ نے اس عمل کو روکنے سے انکار کیا۔