|
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ آئرلینڈ، ناروے اور اسپین کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ وزارت نے یہ انتباہ ان ملکوں کی حکومتوں کے اس فیصلے کے بعد کیا کہ وہ اگلے ہفتے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔
وزارت کے بیان میں اعلیٰ ترین عہدیدار جیکب بلسٹین کے حوالے سے کہا گیا کہ "ان کے ملکوں نے جو فیصلہ کیا ہے اس کے بعد ان کے ساتھ تعلقات پر مزید سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔"
بلسٹین تینوں ملکوں کی حکومتوں کے بدھ کو اعلان کیے گئے اقدام پر ان کے سفیروں کی سرزنش کے لیے ان کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔
اسرائیلی حکام نے ملاقات کے دوران تینوں سفیروں کو حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے دوران پانچ فوجی خواتین کے اغوا کی ویڈیو دکھائی۔
تین منٹ کے اس کلپ میں، جو بدھ کو میڈیا کو بھی جاری کیا گیا، جنوبی اسرائیل کے نہال اوز اڈے سے ان کی گرفتاری کے بعد خواتین کو زمین پر بیٹھے دکھایا گیا تھا، جن کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے اور کچھ کے چہروں پر خون تھا۔
یرغمالوں اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کی مہم سے متعلق فورم ،ہوسٹیج اینڈ مسنگ فیملیز فورم نے کلپ کے ساتھ ایک بیان میں کہا کہ یہ فوٹیج حملے کے دوران حماس عسکریت پسندوں کے ایک باڈی کیمرے پر فلمائی گئی دو گھنٹے کی ویڈیو سے لیا گیا تھا۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کے اجلاس میں، بلٹسٹین نے "فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے ان کی حکومتوں کے غلط فیصلے پر سفیروں کی سرزنش کی۔"
انہوں نے کہا کہ تسلیم کرنے کے اقدام سے فلسطینی عسکریت پسندوں کے پاس غزہ میں ابھی تک قید یرغمالوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے کو آگے بڑھانا مزید دشوار ہو گیا ہے۔
تینوں حکومتوں کے مربوط اعلانات اس کے چند روز بعد سامنے آئے ہیں جب بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ غزہ تنازع کے دوران مبینہ جنگی جرائم پر اسرائیل کے وزیر اعظم اور وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ حماس کے رہنماؤں کی گرفتاری کے وارنٹ کے لیے کوشش کریں گے۔
اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے، جو تسلیم کی حمایت کے لیے کئی ملکوں کا دورہ کر چکے ہیں، کہا کہ اس اقدام سے مشرق وسطیٰ کے تنازع کے دو ریاستی حل کو بحالی کرنے کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔
اسرائیل نے شدید برہمی کے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے تینوں ملکوں سے اپنے سفیروں کو فوری طور پر واپس بلا لیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز کہا کہ "متعدد یورپی ممالک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ دہشت گردی کے لیے ایک انعام ہے۔" اور یہ کہ فلسطین کی خود مختار ریاست ایک "دہشت گرد ریاست" ہو گی۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔
فورم