رسائی کے لنکس

جگجیت کی حالت نازک


جگجیت کی حالت نازک
جگجیت کی حالت نازک

معروف غزل گائیک جگجیت سنگھ بدستور ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل ہیں جہاں اُنھیں لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا گیا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق اُن کی نگہداشت کی جارہی ہے۔

جمعے کے روز اُن کے دماغ کی نس پھٹ جانے کی وجہ سے اُنھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں دوبار اُن کے دماغ کی سرجری کی گئی تھی۔ اُس روز وہ پاکستانی غزل سنگر غلام علی کے ساتھ ایک پروگرام پیش کرنے والے تھے، لیکن اچانک اُن کا بلڈ پریشر اتنا بڑھ گیا کہ دماغ کی نس پھي گئی اور اُنھیں فوراً اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔

فلم انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز اُن کا دوبار آپریشن کیا گیا ،تاکہ دماغ پر قائم دباؤ کو کم کیا جاسکے۔اُنھوں نے دماغ میں جم جانے والے خون کو نکال دیا ہے۔ لیکن، اُن کے ڈاکٹروں نے تفصیلات بتانے سے انکار کیا ہے۔

لیلاوتی اسپتال کے ترجمان کے مطابق، جگجیت سنگھ کے اہلِ خانہ نہیں چاہتے کہ تفصیلات عام کی جائیں۔

ستر سالہ جگجیت سنگھ کو کافی دنوں سے ہائی بلڈ پریشر کی شکایت تھی۔ اِس سے قبل 1998ء میں اُنھیں دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ اسپتال میں داخل ہوئے تھے۔ اُس کے بعد ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق، اُنھوں نے سگریٹ نوشی ترک کردی تھی۔

دورانِ خون سے متعلق شکایت کے سبب اکتوبر 2007ء میں بھی اُنھیں اسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا۔

جگجیت سنگھ غزل گائیکی کی دنیا کا بڑا نام ہے اور اس سلسلے میں پوری دنیا میں اُُن کی شہرت ہے۔ اُنھیں گیت اورغزل گائیکی کا بانی بھی سمجھا جاتا ہے۔وہ اردو کے علاوہ ہندی، پنجابی، گجراتی، سندھی اور نیپالی میں بھی غزل سرائی کرتے ہیں۔

اب تک اُن کی غزلوں کے 40سے زائد البم منظرِ عام پر آچکے ہیں۔ اُنھیں بھارت سرکار کی جانب سے سال 2003ء میں ’پدم بھوشن‘ کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔ اُنھیں ’شہنشاہِ غزل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بالی وڈ کی بیشمار فلموں میں اُنھوں نے اپنی آواز کا جادو جگایا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG