رسائی کے لنکس

معاوضہ نہ ملنے کا الزام: جیمز فالکنر پی ایس ایل چھوڑ کر چلے گئے


پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن سات میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے آسٹریلوی آل راؤنڈر جیمز فالکنر ادائیگی نہ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے پی ایس ایل کے باقی ماندہ میچز چھوڑ کر وطن واپس روانہ ہو گئے ہیں۔

ہفتے کو ایک ٹوئٹ میں جیمز فالکنر نے الزام عائد کیا کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے فرنچائز کے لیے تمام میچز کھیل رہے تھے، لیکن وعدے کے باوجود اُنہیں ادائیگی نہیں کی گئی، لہٰذا وہ پاکستان کے کرکٹ فینز سے معذرت خواہ ہیں اور وطن واپس جا رہے ہیں۔

جیمز فالکنر کا مزید کہنا تھا کہ یہ اُن کے لیے تکلیف دہ فیصلہ ہے کیوں کہ وہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی میں مدد کرنا چاہتے تھے، لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے روا رکھنے جانے والا سلوک اُن کے لیے تضحیک آمیز تھا۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈنے ایک ٹوئٹ میں فالکنر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی جانب سے لگائے گئے الزامات گمراہ کن اور جھوٹے ہیں۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دسمبر 2021 میں جیمز فالکنر کے ایجنٹ نے پی ایس ایل فیس کی 70 فی صد رقم برطانیہ کے ایک بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا کہا ہے جو اس اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی۔

بعدازاں اُن کے ایجنٹ کی جانب سے کہا گیا کہ یہ رقم آسٹریلیا کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے۔

پی سی بی کے مطابق باقی ماندہ 30 فی صد رقم معاہدے کے مطابق ایونٹ ختم ہونے کے 40 روز کے اندر ادا کرنی ہوتی ہے۔

پی سی بی کے مطابق فالکنر کا اصرار تھا کہ 70 فی صد رقم جو پہلے ہی اُن کے برطانیہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جا چکی تھی وہ آسٹریلیا میں اُن کے اکاؤنٹ میں بھی منتقل کی جائے، یعنی وہ چاہتے تھے کہ اُنہہیں دو مرتبہ ادائیگی کی جائے جو ممکن نہیں تھا۔

پی سی بی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہفتے کو روانگی سے قبل فالکنر نے ہوٹل میں جان بوجھ کر توڑ پھوڑ کی اور امیگریشن حکام سے ملنے والی رپورٹس کے مطابق ایئرپورٹ پر بھی اُنہوں نے ہنگامہ کیا اور عملے کے ساتھ بدتمیزی کی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز نے فالکنر کے اس رویے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ اُنہیں پی ایس ایل میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

کرکٹ کی معروف ویب سائٹ 'کرک انفو' کے مطابق جیمز فالکنر کرکٹ بورڈ کے ایک سینئر اہلکار سے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن ہفتے کو فریقین کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے اور فالکنر نے غصے میں آ کر اپنا ہیلمٹ اور بلا لاہور کے فائیو اسٹار ہوٹل کے ایک مہنگے فانوس پر دے مارا۔

جیمز فالکنر گزشتہ تین میچز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر ز کی پلینگ الیون کا حصہ نہیں تھے جب کہ اب تک اُنہوں نے جو چھ میچ کھیلے اُن میں چھ وکٹیں حاصل کیں اور مجموعی طور پر 49 رنز اسکور کیے۔

سوشل میڈیا پر ردِعمل

جیمز فالکنر کے پی ایس ایل چھوڑنے پر سوشل میڈیا پر پاکستانی صارفین برہم دکھائی دیتے ہیں۔

فرید خان نامی صارف نے ٹوئٹ کی کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کھلاڑیوں کو ایڈوانس ادائیگی کی جاتی ہے اور یہی خاصیت اسے دنیا کی دیگر لیگز سے ممتاز کرتی ہے۔

وجاہت کاظمی نامی صارف نے ٹوئٹ کی کہ پی ایس ایل میں شامل کھلاڑیوں کو لیگ شروع ہونے سے پہلے ہی 70 فی صد ادائیگی کر دی جاتی ہے جب کہ باقی ماندہ 30 فی صد رقم ایونٹ ختم ہونے کے بعد دی جاتی ہے۔ البتہ اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ فالکنر پی سی بی سے مزید رقم کا تقاضہ کر رہے تھے۔

صادق نامی صارف نے ٹوئٹ میں پی سی بی سے مطالبہ کیا کہ صرف تفصیلی بیان سے کام نہیں چلے گا بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ جیمز فالکنر کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔ کیوں پی ایس ایل پاکستان کرکٹ کے لیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔

سیٹھ عبداللہ نے ٹوئٹ کی کہ پی ایس ایل میں اے بی ڈویلیئرز، سنگاکارا، شین واٹسن، برینڈون میکولم اور شکیب الحسن جیسے کھلاڑی حصہ لے چکے ہیں اور کبھی کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے قبل جیمز فالکنر پی ایس ایل کے چھٹے سیزن میں لاہور قلندرز کا بھی حصہ رہے تھے۔

جیمز فالکنر آسٹریلیا کی جانب سے ایک ٹیسٹ، 69 ایک روزہ میچ اور 24 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل چکے ہیں جب کہ وہ 2015 کے ورلڈ کپ وننگ اسکواڈ میں بھی شامل تھے۔

XS
SM
MD
LG