واشنگٹن —
جاپان کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زور پکڑتا ہوا چین طاقت کے بل بوطے پر خطے کے حالات کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
منگل کے دِن منظور ہونے والی یہ دستاویز جاپان کی طرف سےستمبر میں متنازع جزیروں کو قومیانے کے بعد پہلی بار جاری ہوئی، اُس وقت سے لے کر چین کے ساتھ اِس طویل مدتی علاقائی تنازع کے سلسلے میں حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔
تب سے، چین نے علاقے کے قریب باقاعدہ چوکسی بڑھانے کے لیے کشتیاں اور طیارے روانہ کیے ہیں۔ اِس معاملے کو جزیروں کو فی الواقع جاپانی انتظامی کنٹرول میں لینے کی ایک کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
جاپانی رپورٹ میں اِن کارروائیوں کو ’خطرناک‘ اور ’انتہائی افسوس ناک’ قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا گیا ہے کہ اِن کے باعث مستقبل میں کوئی ’ہنگامی صورتِ حال‘ پیدا ہوسکتی ہے۔
رپورٹ میں خصوصی طور پر جنوری میں ہونے والے اس واقعے پر چین پر نکتہ چینی کی جارہی ہے، جس میں جاپان کا کہنا ہے کہ چین کی بحریہ کی ایک کشتی نےجاپانی بحری جنگی جہاز کے ریڈار کے فائرنگ کے نظام کو ناکارہ بنا دیا تھا۔
چین نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے اِسے غلط اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔
منگل کے روز چین کی وزارت ِخارجہ نے جاپانی الزامات کو بے بنیاد کہہ کر مسترد کردیا۔
اِس الزام کا جواب دیتے ہوئے، اُس نے کہا کہ جاپان کی کچھ سیاسی طاقتیں اپنی فوج کو مضبوط کرنے اور جنگ کی تیاریاں کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم شِنزو آبے نے دسمبر میں اقتدار سنبھالا۔ اُنھوں نے جزیرے کے معاملے پر ایک واضح مؤقف اختیار کیا ہے اور فوج کے ہاتھ مضبوط کرنے کی غرض سے دوسری جنگ عظیم کے ملک کےصلح جو آئین میں تبدیلیاں لانے کی کوششیں کی ہیں۔
منگل کے دِن منظور ہونے والی یہ دستاویز جاپان کی طرف سےستمبر میں متنازع جزیروں کو قومیانے کے بعد پہلی بار جاری ہوئی، اُس وقت سے لے کر چین کے ساتھ اِس طویل مدتی علاقائی تنازع کے سلسلے میں حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔
تب سے، چین نے علاقے کے قریب باقاعدہ چوکسی بڑھانے کے لیے کشتیاں اور طیارے روانہ کیے ہیں۔ اِس معاملے کو جزیروں کو فی الواقع جاپانی انتظامی کنٹرول میں لینے کی ایک کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
جاپانی رپورٹ میں اِن کارروائیوں کو ’خطرناک‘ اور ’انتہائی افسوس ناک’ قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا گیا ہے کہ اِن کے باعث مستقبل میں کوئی ’ہنگامی صورتِ حال‘ پیدا ہوسکتی ہے۔
رپورٹ میں خصوصی طور پر جنوری میں ہونے والے اس واقعے پر چین پر نکتہ چینی کی جارہی ہے، جس میں جاپان کا کہنا ہے کہ چین کی بحریہ کی ایک کشتی نےجاپانی بحری جنگی جہاز کے ریڈار کے فائرنگ کے نظام کو ناکارہ بنا دیا تھا۔
چین نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے اِسے غلط اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔
منگل کے روز چین کی وزارت ِخارجہ نے جاپانی الزامات کو بے بنیاد کہہ کر مسترد کردیا۔
اِس الزام کا جواب دیتے ہوئے، اُس نے کہا کہ جاپان کی کچھ سیاسی طاقتیں اپنی فوج کو مضبوط کرنے اور جنگ کی تیاریاں کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم شِنزو آبے نے دسمبر میں اقتدار سنبھالا۔ اُنھوں نے جزیرے کے معاملے پر ایک واضح مؤقف اختیار کیا ہے اور فوج کے ہاتھ مضبوط کرنے کی غرض سے دوسری جنگ عظیم کے ملک کےصلح جو آئین میں تبدیلیاں لانے کی کوششیں کی ہیں۔