جاپان کے عہدے دار سونامی اور زلزلے کا نشانہ بننے والے جوہری پلانٹ فوکوشیما کو صفائی کی مہم کی زیادہ جامع انداز میں آگے بڑھانے پر زور دے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کی جانب سے جمعے کو جاری ہونے والی ایک ابتدائی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جاپان کو صفائی کی اپنی کوششوں میں اپنی توجہ زیادہ تر ایسے طریقوں پر مرکوز رکھنی چاہیے جس سے عام شہریوں کے لیے تابکاری کے خطرے کو کم تر کیا جاسکے۔
جاپان کے طریقہ کار پر اپنے تحفظات کے باوجود، آئی اے ای اے کی ٹیم نے صفائی کی کوششوں کے سلسلے میں جاپانی عہدے داروں کے عزم کی تعریف کی۔
جوہری توانائی کے عالمی ادارے کی 12 رکنی ٹیم نے نو روز تک جاپان میں بحالی کی کارروائیوں کے جائزے میں گذارے اور توقع ہے کہ وہ اپنی حتمی رپورٹ اگلے ماہ جاری کرے کی۔
جاپان میں زلزلے اورسونامی سے ناکارہ ہونے والے جوہری بجلی گھر فوکوشیما کے 20 کلومیٹر کے دائرے سے نکالے جانے والے ہزاروں افراد ابھی تک اپنے گھروں کو لوٹ نہیں سکے ہیں۔
11 مارچ کے زلزلے کے بعد بعدسے پاور پلانٹ سے تابکاری کا اخراج بدستور جاری ہے۔ اس قدرتی سانحے سے جاپان کے شمال مشرقی ساحلی علاقے میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا تھا اور 20 ہزار افراد یا تو ہلاک یا پھر لاپتا ہوگئے تھے۔