جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے نے زلزلے اور سونامی سے متاثر ہونے والے فوکوشیما جوہری توانائی کے پلانٹ کے دو آخری ری ایکٹروں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
شمال مشرقی جاپان میں یہ پلانٹ مارچ 2011ء میں آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی کی وجہ سے شدید متاثر ہوا تھا۔
وزیراعظم نے یہ بیان جمعرات کو فوکوشیما کے دورے کے موقع پر دیا۔ اس نئے اعلان کا مطلب یہ ہے کہ اب اس تنصیب کے تمام چھ ری ایکٹر اب بے کار تصور کیے جائیں گے۔
دسمبر میں وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد ایبے کا اس پلانٹ کا یہ پہلا دورہ تھا۔ تمام تر حفاظتی آلات اور انتظامات میں وزیراعظم کو اس پلانٹ کا دورہ کروایا گیا اور انھیں ٹیپکو کے حکام نے یہاں کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ ٹیپکو اس پلانٹ سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنی ہے۔
جاپانی وزیراعظم نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ پلانٹ کے تحفظ کی بابت افواہوں کا مقابلہ کریں گے۔ ان کے بقول انھوں نے ٹیپکو کو یہاں پانی کے رساؤ کے معاملے کو مارچ 2014ء تک حل کرنے کا کہا ہے۔
زلزلے اور سونامی سے متاثرہ فوکوشیما پلانٹ سے تابکاری سے آلودہ پانی سمندر میں خارج ہوتا رہا ہے جس کے بعد جنوبی کوریا نے اس علاقے کے نواح میں آٹھ مختلف مقامات سے مچھلیوں کی درآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔
شمال مشرقی جاپان میں یہ پلانٹ مارچ 2011ء میں آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی کی وجہ سے شدید متاثر ہوا تھا۔
وزیراعظم نے یہ بیان جمعرات کو فوکوشیما کے دورے کے موقع پر دیا۔ اس نئے اعلان کا مطلب یہ ہے کہ اب اس تنصیب کے تمام چھ ری ایکٹر اب بے کار تصور کیے جائیں گے۔
دسمبر میں وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد ایبے کا اس پلانٹ کا یہ پہلا دورہ تھا۔ تمام تر حفاظتی آلات اور انتظامات میں وزیراعظم کو اس پلانٹ کا دورہ کروایا گیا اور انھیں ٹیپکو کے حکام نے یہاں کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ ٹیپکو اس پلانٹ سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنی ہے۔
جاپانی وزیراعظم نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ پلانٹ کے تحفظ کی بابت افواہوں کا مقابلہ کریں گے۔ ان کے بقول انھوں نے ٹیپکو کو یہاں پانی کے رساؤ کے معاملے کو مارچ 2014ء تک حل کرنے کا کہا ہے۔
زلزلے اور سونامی سے متاثرہ فوکوشیما پلانٹ سے تابکاری سے آلودہ پانی سمندر میں خارج ہوتا رہا ہے جس کے بعد جنوبی کوریا نے اس علاقے کے نواح میں آٹھ مختلف مقامات سے مچھلیوں کی درآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔