جاپان کی حکمران ڈیموکریٹک جماعت کے سابق وزیر خزانہ ناؤتوکان کو ملک کا نیا وزیراعظم منتخب کر لیا گیا ہے۔ 63سالہ ناؤتوکان ایک سینیئر سیاستدان ہیں اور جاپان کے سابق وزیراعظم یوکیو ہاتویاما کے استعفیٰ کے دو روز بعد اُنھیں اس عہدے کے لیے منتخب کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق آئندہ ہفتے جاپان کے شہنشاہ اُن سے وزیراعظم کے عہدے کا حلف لیں گے جس کے بعد وہ اپنی نئی کابینہ کا اعلان بھی کریں گے۔
ناؤتوکان نے کہا ہے کہ امریکہ جاپان تعلقات اُن کی سفارت کاری کااہم ستون ہے لیکن اُنھوں نے اس بات پر زور دیا کہ جاپان اور امریکہ کو مل کر خطے کی ترقی کے لیے بھی کام کرنا ہوگا۔
سابق وزیر اعظم نے اپنی انتخابی مہم میں وعدہ کیا تھا کہ وہ اوکی ناوا ”Okinawa “ کے جزیرے سے امریکی ائیرفورس کے اڈے کو ہٹانے کے لیے کام کریں گے لیکن ایسا نہ کرنے پر یوکیو ہاتویاما کی مقبولیت میں بہت کمی آ گئی تھی جس کے بعد اُنھوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یوکیو ہاتویاما نے انتخابی مہم میں کیے جانے والے وعدے پر عمل درآمد نہ کرسکنے کے باعث اپنے حامیوں سے معافی بھی مانگی تھی۔