جاپانی حکومت کا کہناہے کہ اس سال مارچ میں ڈگری حاصل کرنے والے بمشکل دو تہائی طالب علموں کو ہی فوری طورپر روزگار دستیاب ہوگا جو ملک میں 1996ء کے بعد سے بےروزگاری کی خراب ترین سطح ہے۔
جاپان میں یہ مسئلہ اس لیے بھی بطور خاص پریشانی کا سبب بن رہاہے کیونکہ روایتی طورپر وہاں جب طالب علم اپنی کالج کی تعلیم مکمل کرکے باہر نکلتے ہیں تو ملازمت ان کی منتظر ہوتی ہے جس کے ساتھ عموماً وہ عمر بھر منسلک رہتے ہیں۔
روزگار سے متعلق جاپانی وزارت کی جانب سے منگل کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کالج میں ڈگری کے آخری مراحل کے صرف 68.8فی صد طالب علموں کو ملازمتوں کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔ یہ شرح پچھلے سال کی کم ترین سطح سے چار فی صد سے بھی زیادہ نیچے ہے۔ اور یہ 80 فی صد کے روایتی اوسط سے بہت پست ہے۔
جاری کردہ رپورٹ میں حکومت نے گریجوایٹ طالب علموں کو روزگار ڈھونڈنے میں مدد کے لیے نئے اقدامات کا اعلان بھی کیا ہے جن میں روزگار میلوں کا انعقاد اور ملازمت فراہم کرنے والی کمپنیوں کی مالی اعانت بھی شامل ہے۔