پاکستانی ایکٹر حمزہ علی عباسی عرف ’پیارے افضل‘ اپنے پرستاروں کو ایک نیا پیغام دینے آرہے ہیں۔۔ ’یہ جوانی پھر نہیں آنی‘۔۔۔یہ پیغام سن کر آپ ہنسے نہیں تو مسکرائے ضرور ہوں گے، کیوں کہ یہ فقرہ ہی کچھ ایسا ہے۔
دراصل یہ نئی مزاحیہ پاکستانی فلم کا عنوان ہے۔۔جی ہاں۔ یہ وہی فلم ہے جس میں کام کرنے پر حمزہ علی عباسی نے ناصرف شرمندگی ظاہر کی تھی، بلکہ سیاسی عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے کلچرل سیکریٹری تھے۔
سوشل ویب سائٹ ’فیس بک‘ کے آفیشل پیج پر اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے، انہوں نے لکھا تھا کہ انہیں فلم کی ڈیمانڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ ایسے مناظر فلم بند کرانا پڑے جن پر اب انہیں پچھتاوا ہے۔ لہذا، وہ مستعفی ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلم کی کہانی، ڈائریکشن اور پروڈکشن سب لاجواب ہیں۔ لیکن، انہیں اب لگتا ہے کہ جو سین انہوں نے کئے وہ نہیں کرنا چاہئیے تھے، کیونکہ، بقول ان کے، ’یہ سین ہمارے کلچر کے منافی ہیں‘۔
ان کے مستعفی ہونے کی خبروں کو مقامی پرنٹ میڈیا نے نمایاں کوریج دی تھی؛ جن میں روزنامہ ’ڈان‘، ’ایکسپریس‘ اور ’ٹری بیون‘ بھی شامل ہیں، جبکہ متعدد ٹی وی چینلز نے بھی اس خبر کو ٹیلی کاسٹ کیا تھا۔
فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ میں حمزہ علی عباسی اور ہمایوں سعید کے ساتھ ساتھ احمد علی بٹ، واسع چوہدری، عائشہ خان، ثروت گیلانی، مہوش حیات، سہیل علی ابڑو، جاوید شیخ، اسماعیل تارہ اور بشریٰ انصاری نے مرکزی کردار ادا کئے ہیں۔
ڈائریکٹر ہیں ندیم بیگ، جبکہ پروڈیوسر میں شامل ہیں اے آر وائی کے سلمان اقبال و جرجیس سیجا، عرف جے جے، ہمایوں سعید اور شہزاد نصیب۔
فلم کو اے آر وائی فلمز اور ایک پروائیویٹ پروڈکشن ہاوٴس ’سکس سگما پلس‘ پیش کرنے والا ہے۔ اس کی شوٹنگ بینکاک اور دیگر ممالک میں ہوئی ہے۔
ٹریلر ریلیز ہوچکا ہے، جبکہ فلم رواں سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر ریلیز ہوگی۔ یہ وہی موقع ہے جب پچھلے سال انہی دنوں فلم ’نامعلوم افراد‘ ریلیز ہوئی تھی جس نے ریکارڈ کامیابی حاصل کی اور خوب بزنس کیا۔
محبت، دوستی اور رشتوں کے نازک دھاگوں سے بنی ’جوانی پھر نہیں آنی‘ کے مصنف اور اداکار واسع چوہدری کا کہنا ہے کہ ’عام تاثر یہ ہے کہ کامیڈی فلمیں زیادہ تر بے مقصد ہوتی ہیں۔ لیکن، ’جوانی پھر نہیں آنی‘ میں دوستی اور رشتوں کے اتار چڑھاوٴ کو مقصدیت کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔
واسع نے یہ بھی بتایا کہ ’جوانی پھر نہیں آنی‘ کا خیال فلم ’میں ہوں شاہد آفریدی‘ سے بھی پہلے آیا تھا اور اس بارے میں دسمبر2011میں ہمایوں سعید سے میری بات بھی ہوچکی تھی۔ لیکن، اتفاق ایسا ہوا کہ ’میں ہوں شاہد آفریدی‘ پہلے منظر عام پر آگئی۔
’جوانی پھر نہیں آنی‘ سے ٹی وی ڈراموں کے نامور ڈائریکٹر ندیم بیگ فلم نگری میں ڈیبیو کریں گے۔ ’ڈولی کی آئے گی بارات‘ سے لے کر ’پیارے افضل‘ تک بہت سے بلاک بسٹر ٹی وی سیریلز ان کے کریڈیٹ پر ہیں۔
فلم کی کاسٹ میں شامل احمد علی بٹ کا کہنا ہے کہ فلم کا میوزک بہت پاورفل ہے جسے شجاع حیدر، ساحر علی بگا اورشانی ارشدنے بڑی محنت سے تیار کیا ہے، جبکہ ایک گانا احمد علی بٹ نے بھی گایا ہے۔