رسائی کے لنکس

یروشلم میں شہری کی ہلاکت، امریکہ کی شدید مذمت


فائل
فائل

امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ کشیدگی میں کمی لانے کے سلسلے میں وہ اعلیٰ اسرائیلی، اردنی اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں ہیں

امریکہ نے یروشلم کے’میناشم بیگن ہیریٹج سینٹر‘ میں شوٹنگ کے واقعے پر، جس میں ایک امریکی شہری ہلاک ہوا، شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

جمعے کو جاری ہونے والے ایک اخباری بیان میں، امریکی وزیر خارجہ، جان کیری نے کہا ہے کہ محکمہٴخارجہ حکام سے رابطے میں ہے، ایسے میں جب مزید معلومات حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

یروشلم، خصوصی طور پر حرم الشریف/ٹیمپل ماؤنٹ کی پس گردائی میں، بڑھتی ہوئی کشیدگی پر، جان کیری نے اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بقول اُن کے، یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ الفاظ کے چناؤ یا کوئی قدم اٹھاتے وقت تمام فریق تحمل کا مظاہرہ کریں، اشتعال انگیزی کے اقدامات اور بیانات سے گریز کریں اور حرم الشریف/ٹیمپل ماؤنٹ کے معاملے پر تاریخی مؤقف کو جوں کا توں رہنے میں مدد دیں۔

اُنھوں نے کہا کہ یہ بات بے انتہا اہمیت کی حامل ہے کہ اِن متبرک مقامات کی تاریخی حیثیت کے معاملے پر اسرائیلی، فلسطینی اور اردن کے شہری اب تک کی جاری روایات کو برقرار رکھیں؛ اور یہ کہ کوئی ایسا فیصلہ یا اقدام نہ کریں جس سے اس معاملے میں کوئی تبدیلی واقع ہوتی ہو، کیوں کہ ایسا کرنا اشتعال انگیزی کا باعث اور خطرناک ہوگا۔

اُن کے الفاظ میں، مسلمانوں کے لیے حرم الشریف/ٹیمپل ماؤنٹ کو کھول دینا چاہیئے اور میں اس مقام تک غیر مسلمان سیاحوں کے آنے کی طویل روایت کو برقرار رکھنے کے حق میں ہوں، جس کے تحت وہاں ادا کی جانے والی مذہبی رسومات کے مروجہ روایت میں ’اسٹیٹس کو‘ جاری رکھا جائے۔

وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ کشیدگی میں کمی لانے کے سلسلے میں وہ اعلیٰ اسرائیلی، اردنی اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

اُنھوں نے اِن تین فریق کے رہنماؤں پر زور دیا کہ تناؤ میں کمی لانے، شدت پسندی کی حوصلہ شکنی کرنے، مسلمان نمازیوں پر پابندیاں ہٹانے، اور طویل مدت سے جاری رابطے کے نظام اور تعلقات کو بحال کرنے لیے وہ مشترکہ کوششیں کرتے ہوئے اپنی قائدانہ صلاحیتیں بروئے کار لائیں؛ جس کے باعث عشروں سے تاریخی رواداری جاری رہتی آئی ہے، جس کا تعلق مذہبی عبادات کی ادائگی اور اس مقام تک رسائی سے ہے۔

XS
SM
MD
LG