نائیجر نے ہمسایہ ملک برکینا فاسو میں اپنے شوہر کے ہمراہ گزشتہ ماہ شدت پسندوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والی آسٹریلوی خاتون کو رہا کرا لیا ہے۔
نائیجر کے صدر محمدو عیسوفو نے رہا ہونے والی خاتون جوائسلین ایلیئٹ کو ہفتے کو نائیجر کے جنوب مغربی شہر ڈوسو میں ایک نیوز کانفرنس میں نامہ نگاروں سے ملوایا۔
انہوں نے ان کی رہائی کے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائیں مگر حکام کا کہنا ہے کہ وہ خاتون کے شوہر ڈاکٹر کین ایلیئٹ کی رہائی کے لیے شدت پسندوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔
80 سال سے زائد عمر کے اس جوڑے کو 15 جنوری کو برکینا فوسو کے شہر جیبو سے اغوا کیا گیا جہاں وہ 1970 کی دہائی کے اوائل سے 120 بستروں پر مشتمل ایک طبی مرکز چلا رہے تھے۔
علاقے میں سیکڑوں افراد کی طرف سے اغوا کے خلاف متعدد مظاہروں کے بعد تنظيم القاعدہ فی بلاد المغرب الاسلام نے جمعہ کو کہا تھا کہ اس نے معمر جوڑے کو اغوا کیا ہے اور خاتون کو غیر مشروط طور پر رہا کر دیا جائے گا۔
اس جوڑے کو اسی روز اغوا کیا گیا جب القاعدہ کے شدت پسندوں نے برکینا فاسو کے دارالحکومت واگاڈوگو میں ایک ریستوران پر مہلک حملہ کرکے 30 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جن میں بہت سے غیر ملکی بھی شامل تھے۔