پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف، امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن اور افغانستان کے صدر اشرف غنی کے درمیان ایک اہم ملاقات سوئیٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں ہوئی۔
تینوں قائدین عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے ڈیوس میں ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ سہ فریقی ملاقات میں افغانستان میں امن و مصالحت کے لیے کی جانے والی کوششوں پر غور کیا گیا، اس ملاقات میں امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری بھی شریک تھے۔
افغانستان میں امن و مصالحت کے لیے چار فریقی مشاورت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس عمل میں پاکستان اور افغانستان کے علاوہ امریکہ اور چین بھی شامل ہیں۔
ان چاروں ملکوں کے عہدیداروں کے دو اجلاس رواں ماہ ہو چکے ہیں جن میں سے بات چیت کا ایک دور اسلام آباد جب کہ دوسرا کابل میں ہوا۔
ڈیوس میں امریکی نائب صدر جو بائیڈن، پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی بات چیت میں اب تک چار فریقی اجلاسوں میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
شرکاء نے کہا کہ امن کا یہ عمل افغانستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔
رواں ہفتے کے اوائل میں کابل میں ہونے والے چار فریقی اجلاس کے موقع پر
افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے طالبان کے تمام دھڑوں سے کہا تھا کہ وہ امن مذاکرات کے عمل میں شامل ہوں۔
دسمبر میں پاکستان میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر پاکستان، افغانستان، چین اور امریکہ نے افغانستان میں مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے چار رکنی سٹیئرنگ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا تھا۔
چار رکنی گروپ کا آئندہ اجلاس 6 فروری کو اسلام آباد میں ہو گا۔
دریں اثناء امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن اور افغان صدر اشرف غنی نے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ایک سرکاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عزم کو سراہا۔