کراچی ... کہتے ہیں موسیقی کی کوئی زبان نہیں ہوتی۔۔ لیکن۔۔یہ گونگا بھی نہیں ہوتا۔ ۔۔اور یہ بھی سچ ہے کہ اچھا میوزک سرحدوں کی قید سے آزاد ہوتا ہے۔ اسی لئے، سننے والے کہیں بھی رہتے ہوں، کوئی بھی زبان بولتے ہوں۔۔ وہ ان کے دلوں کو چھولیتا ہے۔
اسی خیال کے پیش نظر، کراچی جمعرات سے4 روزہ عالمی میوزک میلے کی میزبانی کرنے والا ہے ۔۔اور میزبانی کے اس فرض کی ادائیگی میں ’نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس‘ یعنی ’ناپا‘ اس کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملائے کھڑا ہے۔
ناپا کے ڈائریکٹر آف پروگرامز، ارشد محمود بتاتے ہیں کہ ’کراچی میں میوزک لورز ’لاتعداد‘ ہیں جو ہر قسم کے میوزک سے خوب انجوائے کرتے ہیں۔ ناپا 4 دسمبر سے 7 دسمبر تک انہی میوزک کے متوالوں کے لئے منفرد نوعیت کا میوزک میلہ سجنے والا ہے۔ اس فیسٹیول کی خاص بات یہ ہوگی کہ اس میں ناصرف پاکستانی موسیقی سے جڑے بڑے بڑے نام پرفارم کریں گے، بلکہ امریکا، جرمنی اور اٹلی کے میوزیشنز بھی اپنے فن سے لوگوں کو محفوظ کرائیں گے۔
ناپا میں پریس کانفرنس کے دوران، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’میوزک لورز کو انٹرنیشنل میوزک فیسٹول‘ کے ذریعے بہترین میوزک سننے کو ملے ناپا اسی توقع کے ساتھ یہ میلہ سجا رہی ہے۔ اس میں امریکی پیانسٹ کمبال گیالاگر،جرمنی کے لپزگ کوارٹیٹ اور اٹلی کے ہیتھر پلیکٹرم اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے جبکہ ناپا کے طلبہ بھی ان کے ہم قدم ہوں گے۔
فیسٹیول کے دوسرے روز پاکستانی میوزک لیجنڈز استا د سلامت حسین، غلام عباس، اکبر علی اوراستاد حامد علی خان پرفارم کریں گے۔
جرمن کلچر سینٹر گوئٹے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹرمینوئل نیگور نے اس موقع پر گفتگو میں کہا ’فیسٹو ل کے لئے ایسے جرمن میوزیشنز کوچنا گیاہے جو مقامی میوزیشنر کے ساتھ مل کر اچھی موسیقی کے شائقین کے لئے بھرپور انداز میں عمدہ میوزک پیش کرسکیں۔‘
فیسٹیول کے منتظمین کو توقع ہے کہ ’انٹرنیشنل میوزک فیسٹیول‘ کے انعقاد سے پوری دنیا میں ایک مثبت پیغام جائے گا اور مقامی موسیقاروں اور میوزک کے چاہنے والوں کو بین الاقوامی شہرت یافتہ میوزیشنز کو سننے کا یادگار موقع ملے گا۔ ساتھ ساتھ پاکستان کے نوجوان میوزیشنز کی مختلف میوزک انسٹرومنٹس میں دلچسپی بھی بڑھے گی۔