کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کے ساتھ ساتھ آج رات بارہ بجے سے لینڈ مافیا کے خلاف بھی آپریشن شروع کیا جارہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے کراچی کی بدامنی میں ملوث ٹارگٹ کلرز کی ویڈیو منظر عام پر لانے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ لینڈ مافیاکے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہفتے کو وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کی صدارت میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کی فہرستیں رینجرز کے حوالے کردی گئی ہیں۔ رینجرز ان افراد کے خلاف ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات سے آپریشن شروع کردے گی۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں جرائم پیشہ افرادکے خلاف سرجیکل آپریشن جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عید کے بعد ٹارگٹ کلرز کی ویڈیوز منظر عام پر لائیں گے۔ ایک اور بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی میں اسلحہ کی روک تھام کے لئے بلوچستان کے علاقے حب میں بڑی چیک پوسٹ بنائی جائے گی جو منگھوپیر اور سعید آباد کے داخلی راستوں کی کڑی نگرانی کرے گی۔ اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں ایف آئی اے، کوسٹ گارڈ، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور کراچی میں ایوان صنعت و تجارت کے وفد سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ کراچی میں اسلحہ کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رینجرز، پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری پر فخر ہے جنہوں نے دن رات محنت کر کے کراچی میں امن قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 3 کروڑ روپے کے کھلونا پستول اور گن منگوائے گئے ہیں جو کہ بچوں میں اسلحہ کا شوق بڑھا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کھلونا پستول بنانے والے بچوں کو اس قسم کے کھلونوں سے دور رکھنے کے لئے نہ تو ان کھلونوں کا پاکستان میں بنایا جائے اور نہ ہی باہر سے منگوایا جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمان ملک نے کہا کہ کراچی میں اسلحہ حب کے راستے اسمگلنگ ہو کرآتا ہے، اس کی روک تھام کے لئے رینجرز اور ایف آئی اے مل کر چیک پوسٹ بنائیں گے تاکہ کراچی کے داخلی راستوں کی کڑی نگرانی کرتے ہوئے اسلحہ اسمگلرز کو موقع پر گرفتار کیا جا سکے۔