بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کو زیادتی کے بعد قتل کے واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد بھارت میں آصفہ بانو کو انصاف دلانے کے لئے مظاہرے شروع ہوئے تو ٹوئیٹر سمیت سوشل میڈیا ویب سائٹس پر بھی ’جسٹس فور آصفہ‘ ٹرینڈ کرنے لگا۔ لیکن، بالی وڈ کی کرینہ کپور کو آصفہ بانو کی حمایت میں آواز اٹھانا مہنگا پڑ گیا۔
بھارتی چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق، کرینہ کپور نے ’’میں ہندوستان ہوں اور میں شرمندہ ہوں۔ ہمارے بچوں کو انصاف دو۔آصفہ کو انصاف دو‘‘ کا پلے کارڈ اٹھائے تصویر کیا سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی ایک ہنگامہ برپا ہوگیا۔
کچھ نے کرینہ کپور کو برا بھلا کہا اور طنز کے تیر برسائے تو بالی وڈ میں کرینہ کے ساتھی کرینہ کپور کے حق میں میدان میں کود پڑے اور تنقید کرنے والوں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔
اسٹائل آئیکون سونم کپور جو خواتین کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے میں پیش پیش رہتی ہیں، انہوں نے اس بار بھی دیر نہیں لگائی۔ کرینہ کی طرح کا ہی پلے کارڈ اٹھا کر تصویر بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی اور کرینہ پر تنقید کرنے والوں کو شرم دلائی۔
ایک اور بالی وڈ حسینہ ہما قریشی نے بھی ’میں ہندوستان ہوں‘ کا پلے کارڈ اٹھا کر نہ صرف آصفہ بانو بلکہ کرینہ کپور سے بھی اظہار یکجہتی کیا۔
ٹوئٹر پر ایک صارف ہرش وردھن نے کرینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کرینہ کو اس حقیقت پر شرمندہ ہونا چاہئے کہ ہندو ہونے کے باوجود ایک مسلمان سے شادی کی اور بیٹے کا نام بھی ایک ظالم بادشاہ کے نام پر تیمور رکھا۔
کرینہ کپور کی آنے والی فلم ’ویرے دی ویڈنگ‘ میں ان کی کو اسٹار سوار ابھاسکر نے کرینہ کپور پر تنقید کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو اپنی موجودگی پر شرمندہ ہونا چاہئے۔ خدا نے آپ کو دماغ دیا جس میں آپ نے نفرت بھرنے کا انتخاب کیا اور منہ دیا جو غلاظت سے بھر دیا۔ آپ بھارت اور ہندوؤں دونوں کے لئے شرمندگی کا باعث ہیں۔
بھارت کی اسٹار ٹینس پلیئر ثانیہ مرزا کو بھی آصفہ بانو کے حق میں بولنے پر پاکستانی ہونے کا طعنہ دیا گیا۔ ثانیہ مرزا نے پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کی ہے۔
کشمیری خانہ بدوش چرواہے کی بیٹی آصفہ بانو کو رواں سال جنوری میں جموں کے کٹھوعہ کے علاقے کے جنگل سے اغوا کرکے زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
آصفہ کے قتل کے بعد کشمیر میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور پورے بھارت میں واقعہ کے ذمے داروں کو سزا دینے دلانے کے لئے مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔