بھارت کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعے کو کہا کہ پاکستان اُن کے ملک کے خلاف مکمل یا محدود جنگ نہیں لڑ سکتا، اس لیے اُس نے در پردہ جنگ شروع کر رکھی ہے۔
راج ناتھ سنگھ نےکارگل جنگ کے 20 سال مکمل ہونے کے موقع پر بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے کہا، "ہمارا پڑوسی (پاکستان) ہمارے خلاف نہ تو مکمل اور نہ ہی محدود جنگ لڑ سکتا ہے۔ لہٰذا اُس نے ہمار ے خلاف در پردہ جنگ شروع کر رکھی ہے"۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی مسلح افواج کی طرف سے 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بہادری کے مظاہرے اور پاکستانی فوج اور در اندازوں کو واپس دھکیلنے کے لیے دی گئی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
ایوان نے کارگل جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے سپاہیوں کو خراجِ عقیدت ادا کیا۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم نریندر مودی اور وزیرِ داخلہ امیت شاہ بھی ایوان میں موجود تھے۔
پارلیمان کے ایوانِ بالا راجیہ سبھا میں بھی ممبران نے کارگل جنگ میں بھارتی سپاہیوں اور افسروں کی قربانیوں کو یاد کیا۔ ایوان کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کہا، "ہمارا ملک بھارتی سپاہیوں کی جرات اور بہادری کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا"۔
کارگل جنگ متنازعہ کشمیر حد بندی لائی کے کارگل علاقے میں لڑی گئی ایک محدود جنگ تھی، جس کے بارے میں پاکستان کا کہنا ہے کہ یہ جنگ کشمیری عسکریت پسندوں نے شروع کی تھی اور انہوں نے بھارت کو شدید جانی اور مالی نقصان پہنچایا۔ دوسری جانب بھارت کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی فوج اور در اندازوں کو جوابی کارروائی کر کے مختصر عرصے میں کارگل سے نکال دیا گیا۔
غیر جانبدار مبصرین اور جنگی ماہرین کا کہنا ہے کہ تقریباً دو ماہ تک جاری رہنے والی اس لڑائی میں کسی بھی ملک کو واضح کامیابی نہیں مل سکی۔ البتہ بھارتی فوج اور فضائیہ پاکستانی فوج اور عسکریت پسندوں کو بین الاقوامی تعاون کے ساتھ واپس جانے پر مجبور کرنے میں کامیاب ہوئی اور دونوں ملکوں کو جنگ بندی پر مجبور ہونا پڑا۔
کارگل جنگ کی 20 ویں سالگرہ پر جمعے کو بھارت بھر میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ سب سے بڑی تقریب کارگل کے علاقے دراس میں منعقد ہوئی، جس میں بھارتی بّری فوج کے سربراہ جنرل بِپِن راوت اور دوسرے اعلیٰ فوجی و سول حکام شریک ہوئے اور اس جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی یادگار پر پھول چڑھائے۔
بھارت کے صدر رام ناتھ کووند اور بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک خراب موسم کی وجہ سے دراس نہیں پہنچ سکے۔ بعد ازاں صدر کووند نے سری نگر کے بادامی باغ کنٹونمنٹ میں ایک تقریب میں شرکت کی۔
صدر کووند نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کارگل جنگ میں حصہ لینے والے فوجیوں کی بہادری اور قربانیوں کو سراہا۔
دراس میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں بّری فوج کے سربراہ جنرل راوت نے پاکستان سے کہا کہ وہ کارگل جیسی غلطی کے دوبارہ ارتکاب سے باز رہے، ورنہ اسے بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔۔