رسائی کے لنکس

امریکہ افغانستان میں فوجی آپریشنز میں کمی کرے: صدر کرزئی


امریکہ افغانستان میں فوجی آپریشنز میں کمی کرے: صدر کرزئی
امریکہ افغانستان میں فوجی آپریشنز میں کمی کرے: صدر کرزئی

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہےکہ ان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجی کم نظر آئیں اور وہاں امریکہ اپنے فوجی آپریشنز کی شدت میں کمی کرے۔

افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہےکہ ان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجی کم نظر آئیں اور وہاں امریکہ اپنے فوجی آپریشنز کی شدت میں کمی کرے ۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں حامد کرزئی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکی افواج رات میں کئے جانے والے آپریشنز ختم کریںٕ کیونکہ ان کی وجہ سے افغان عوام میں غصہ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے وہ شدت پسندی کی طرف مائل ہوتے ہیں۔واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان صدر رات کے وقت کئے جانے والے آپریشنز کو ویٹو کرنے کا اختیار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکی افواج افغان لوگوں کے روزانہ کے معمول زندگی میں مداخلت کم کریں اس لئے کہ افغان عوام ایک لمبے عرصے سے غیر ملکی افواج کی ان کی سڑکوں اور گھروں ٕمیں موجودگی سے تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے فوجی دستے اپنے ملک کی سکیورٹی کی زیادہ سے زیادہ ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہیں۔

صدر کرزئی نے اخبار کو بتایا کہ ان کے بیان سے امریکہ اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔

صدرکرزئی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی حکام زور دے رہے ہیں کہ افغانستان میں جنگی کارروائیاں سن 2014تک جاری رہ سکتی ہیں۔اخبار کا کہنا کہ امریکی حکام صدر اوباما کی جانب سے جولائی 2011 میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے آغاز کے لیے مقرر وقت کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

افغانستان اور پاکستان کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک کے حالیہ بیان سے ایسے لگتا ہے کہ وہ اس حکمت علمی کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ زیادہ تر جنگی دستے سن2014تک افغانستان سے واپس نہیں جا سکیں گے۔

اتوار کو افغانستان میں جاری پر تشدد واقعات میں 11افرادکے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں سے پانچ اتحادی فوجی اور تین افغان پولیس کے اہلکار تھے۔

ڈنمارک کی فوج کا کہنا کہ اس کا ایک فوجی جنوبی افغانستان میں تشدد پسندوں کے خلاف کئے جانے والے افغان سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک مشترکہ آپریشن میں ہلاک ہو گیا ہے۔ اتحادی افواج کے تین فوجی مشرقی افغانستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہو ئے۔

افغان حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی صوبے کندھار کے علاقے سپن بولدک کی ایک مارکیٹ میں ایک موٹر سائیکل میں نصب کئے گئے بم حملے میں دو عام شہری ہلاک اور 11زخمی ہو گئے ہیں۔

اتوار کو ہی مشتبہ عسکریت پسندوں نے ننگرہار صوبے میں نیٹو کے لئے ایندھن لے جانے والے ایک درجن ٹینکروں کو آگ لگا دی ۔افغان حکومت کے ترجمان کے مطابق اس حملے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG