افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ عسکریت پسندوں سے امن بات چیت کرنے کی کوشش بے سود ہے اور مذاکرات میں طالبان نہیں بلکہ ہمسایہ ملک پاکستان کو دوسرا فریق بنانے کی ضرورت ہے۔
افغان رہنما کا یہ ویڈیو بیان ہفتہ کو کابل میں ذرائع ابلاغ کو جاری کیا گیا ہے۔
صدر کرزئی گزشتہ کئی سالوں سے طالبان کے ساتھ مصالحت کا عمل شروع کرنے پر ضرور دیتے آئے ہیں۔ لیکن اپنے تازہ بیان میں اُنھوں نے کہا ہے کہ اب یہ کوشش مزید سود مند نہیں ہے کیونکہ اپنے آپ کو امن کا پیغام رساں بنا کر آنے والے اُس خودکش بمبار کو طالبان نے ہی بھیجا تھا جس نے بیس ستمبر کو سابق صدر پروفیسر برہان الدین ربانی کو ہلاک کیا تھا۔
مقتول افغان رہنما اس عالیٰ امن کونسل کے سربراہ تھے جو صدر کرزئی کی ہدایت پر طالبان کے ساتھ امن ومصحالت کو فروغ دینے کے لیے گزشتہ سال قائم کی گئی تھی۔ صدر کرزئی کے بقول افغانستان کے لیے امن ومصحالت کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے واحد راستہ پاکستان سے مذاکرات ہیں۔