افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان سے مزید مذاکرات کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خودکش بمباروں سے بات نہیں کرسکتے۔
منگل کو استنبول میں سہ فریقی سربراہی کانفرنس کے بعد صدر کرزئی کا کہنا تھا کہ اس کے بجائے ان کی حکومت پاکستان سے بات چیت جاری رکھے گی تاکہ مزاحمتی تشدد کا حل نکالا جائے۔ کانفرنس میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور ترکی کے صدر عبداللہ گل بھی شریک تھے۔
افغان اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان مزاحمت پسندوں کے ساتھ افغان مذاکرات میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
صدر عبداللہ گل کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ سابق صدر برہان الدین ربانی کے قتل کی مشترکہ تحقیقات میں تعاون کرے گا۔ ربانی کے قتل کے بعد مفاہمانہ عمل رک گیا تھا۔ صدر گل نے کہا کہ تینوں فریقین نے مشترکہ طریقہ کار تشکیل دیا ہے جس کے نتائج اچھے نکلیں گے۔
افغان حکام نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی پر ربانی کے قتل کا الزام لگایا ہے جس کی پاکستان نے سختی سے تردید کی ہے۔
پاکستان اور افغان صدور کے درمیان ربانی کے قتل کے بعد یہ پہلی ملاقات تھی۔