نیشنل کانفرنس کے صدر اور مرکزی وزیر فاروق عبداللہ نے اِس بات پر زور دیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین دوطرفہ رشتوں میں بہتری کے لیے مسئلہ کشمیر کو پیشگی شرط کے طور پر نہیں رکھا جانا چاہیئے۔
وہ نئی دہلی میں منعقدہ ’ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ کانفرنس‘ سے خطاب کر رہے تھے۔اُنھوں نے کہا کہ، وقت آگیا ہے کہ بھارت کشمیر تنازع کو پسِ پشت ڈال دے، اور بھارت کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیئے کہ وہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کو حاصل نہیں کر سکتا۔
فاروق عبداللہ نے دونوں ملکوں کے سیاستدانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بہت خون بہہ چکا ہے اور بہت نفرت ہو چکی ہے۔ اب انسانیت کو بچانے کا وقت آگیا ہے۔اُن کے الفاظ میں: ’اگر تمہارے دل میں وہ کشش اور محبت ہے کہ انسان بچنا چاہیئے، تو وقت آگیا ہے کہ اُن طوفانوں کا مقابلہ کرو‘۔
اُنھوں نے دونوں ملکوں کے مابین سرحد کو ختم کرنے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ بندوقوں، بموں اور نفرتوں کو دور پھینک کر دونوں ملکوں کے عوام کی بھلائی کے لیے سوچنا چاہیئے اور امن قائم کیا جانا چاہیئے۔
فاروق عبد اللہ نے بھارتی کشمیر میں مسلح افواج کو حاصل ’خصوصی اختیارات ‘کے قانون کو بعض علاقوں سے ہٹانے پر زور دیا اور کہا کہ مرکزی حکومت نے اُن کا یہ مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔