رسائی کے لنکس

کشمیر کو پیشگی شرط کے طور پر نہ رکھا جائے


کشمیر کو پیشگی شرط کے طور پر نہ رکھا جائے
کشمیر کو پیشگی شرط کے طور پر نہ رکھا جائے

نیشنل کانفرنس کے صدر اور مرکزی وزیر فاروق عبداللہ نے اِس بات پر زور دیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین دوطرفہ رشتوں میں بہتری کے لیے مسئلہ کشمیر کو پیشگی شرط کے طور پر نہیں رکھا جانا چاہیئے۔

وہ نئی دہلی میں منعقدہ ’ہندوستان ٹائمز لیڈرشپ کانفرنس‘ سے خطاب کر رہے تھے۔اُنھوں نے کہا کہ، وقت آگیا ہے کہ بھارت کشمیر تنازع کو پسِ پشت ڈال دے، اور بھارت کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیئے کہ وہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کو حاصل نہیں کر سکتا۔

فاروق عبداللہ نے دونوں ملکوں کے سیاستدانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بہت خون بہہ چکا ہے اور بہت نفرت ہو چکی ہے۔ اب انسانیت کو بچانے کا وقت آگیا ہے۔اُن کے الفاظ میں: ’اگر تمہارے دل میں وہ کشش اور محبت ہے کہ انسان بچنا چاہیئے، تو وقت آگیا ہے کہ اُن طوفانوں کا مقابلہ کرو‘۔

اُنھوں نے دونوں ملکوں کے مابین سرحد کو ختم کرنے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ بندوقوں، بموں اور نفرتوں کو دور پھینک کر دونوں ملکوں کے عوام کی بھلائی کے لیے سوچنا چاہیئے اور امن قائم کیا جانا چاہیئے۔

فاروق عبد اللہ نے بھارتی کشمیر میں مسلح افواج کو حاصل ’خصوصی اختیارات ‘کے قانون کو بعض علاقوں سے ہٹانے پر زور دیا اور کہا کہ مرکزی حکومت نے اُن کا یہ مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG