امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری جمعرات کو یوکرین پہنچے ہیں جہاں وہ صدر پیٹرو پوروشنکو سے مذاکرات کریں گے جو مشرقی یوکرین میں روس نواز باغیوں سے لڑائی کے لیے مغرب سے ہتھیاروں کی فراہمی کی اپیل کر رہے ہیں۔
کیری کی آمد سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ امریکہ یوکرین کو ایک کروڑ 64 لاکھ ڈالر کی امداد دے گا۔ یہ امداد ان عام شہریوں کے لیے دی گئی ہے جو تشدد سے متاثر ہوئے۔
عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ( یوکرین کو) "مہلک دفاعی ہتھیار" فراہم کرنے کے بارے میں بھی غور کریں گے اور ان کے بقول امریکہ اور اس کے یورپی شرکت دار آنے والے دنوں میں روس کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں بھی غور کریں گے۔
دوسری طرف نیٹو کے سیکرٹری جنرل یانس اسٹولٹن برگ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نیٹو جمعرات کو برسلز میں روسی سرحد کے قریب اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کا سوچ رہا ہے جو ان کے بقول ماسکو کی یوکرین میں مبینہ "جارحانہ کارروائی" کا ردعمل ہے۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ بیلجیئم کے دارالحکومت میں نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوران (نیٹو) اتحاد کی ردعمل فورس کو 13,000 سے بڑھا کر 30,000 تک کرنے کے منصوبے پر غور کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ ممکنہ طور پر 5,000 اہلکاروں پر مشتمل ایک نئی سریع الحرکت فورس قائم کرنے کی منظوری دیں گے۔
امریکی وزیر دفاع چک ہیگل برسلز کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ توقع ہے کہ امریکی نائب صدر جو بائیڈن اس ہفتے میونخ میں ہونے والے سکیورٹی کانفرنس میں شرکت سے قبل برسلز آئیں گے۔ اس کانفرنس میں یوکرین کے معاملے پر بھی غور ہو گا۔
امریکہ نے گزشتہ سال یوکرین کو 35 کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی امداد دی تھی تاہم وہ ابھی تک ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں متذبذب ہے اور اسے خدشہ ہے کہ وہ کہیں بیرون ملک ایک اور طویل جنگ میں نہ الجھ جائے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال اپریل میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے بغاوت کے آغاز کے بعد سے 5,400 افراد ہلاک جبکہ 12,000 زخمی ہو چکے ہیں۔