اسلام آباد —
پاکستان نے جان کیری کی بطور امریکی وزیرخارجہ نامزدگی کا خیر مقدم کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان معظم احمد خان نے ہفتہ کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جان کیری ہمیشہ سے طویل المدت پاک امریکہ تعلقات کے حق میں رہے ہیں اور وہ اس خطے کے حالات سے بخوبی آگاہ ہیں.
ترجمان نے کہا کہ سینیٹر کیری پاکستان کے اچھے دوستوں میں سے ہیں اس لیے ان کی اس اہم عہدے کے لیے نامزدگی ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔
’’جان کیری اس علاقے کے بارے میں )اچھی طرح( جانتے ہیں تو ہم اُمید کرتے ہیں کہ اگر ان کو تعینات کیا گیا تو اس خطے کے لیے خوش آئند بات ہو گی۔‘‘
معظم احمد خان نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات میں مثبت پیش رفت جاری ہے اور توقع ہے کہ مستقبل میں اب دونوں ملکوں کو مشترکہ اہداف کے حصول میں مزید مدد ملے گی۔
’’ہمارے کچھ مشترکہ اہداف ہیں، خطے اور خاص طور پر افغانستان کے حوالے سے ہم اُمید کرتے ہیں کہ مزید بہتری آئے گی۔‘‘
ادھر واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے جاری ہونے والے بیان میں سفیر شیری رحمن نے کہا ہے کہ ان کا ملک جان کیری کی تقرری کا منتظر ہے۔
شیری رحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان اعلیٰ اخلاقی اقدار اور غیر معمولی سفارتکارانہ صلاحیتوں کے حامل جان کیری کے ساتھ مل کر پاک امریکہ تعلقات کی مضبوطی اور خطے میں امن و استحکام کے لیے کام کرنے کا منتظر ہے۔
پاکستانی سفیر کے بقول جان کیری ان کے ملک کے ایک مضبوط دوست رہے ہیں اور انھیں جمہوری اور اقتصادی طور پر نمو پذیر اور مستحکم پاکستان کی خطے میں اہمیت کا بخوبی ادراک بھی ہے۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے جمعہ کو اپنے ملک کے نئے وزیر خارجہ کے لیے جان کیری کو نامزد کیا تھا ۔
وائٹ ہاؤس میں جمعہ کو صدر براک اوباما نے کہا کہ جان کیری کو سینیٹ میں اپنے ساتھیوں کا اعتماد حاصل ہے اور کئی برسوں پر محیط ان کی خدمات کے بنا پر اُنھیں قدر و منزلت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
69 سالہ جان کیری امریکی سینیٹ سے منظوری حاصل ہونے کے بعد موجودہ وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کی جگہ لیں گے جو صدر اوباما کی دوسری مدت صدارت کے انتخابات میں کامیابی کے بعد بطور وزیر خارجہ اپنی ذمہ داریاں نبھانے سے معذرت کر چکی ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان معظم احمد خان نے ہفتہ کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جان کیری ہمیشہ سے طویل المدت پاک امریکہ تعلقات کے حق میں رہے ہیں اور وہ اس خطے کے حالات سے بخوبی آگاہ ہیں.
ترجمان نے کہا کہ سینیٹر کیری پاکستان کے اچھے دوستوں میں سے ہیں اس لیے ان کی اس اہم عہدے کے لیے نامزدگی ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔
’’جان کیری اس علاقے کے بارے میں )اچھی طرح( جانتے ہیں تو ہم اُمید کرتے ہیں کہ اگر ان کو تعینات کیا گیا تو اس خطے کے لیے خوش آئند بات ہو گی۔‘‘
معظم احمد خان نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات میں مثبت پیش رفت جاری ہے اور توقع ہے کہ مستقبل میں اب دونوں ملکوں کو مشترکہ اہداف کے حصول میں مزید مدد ملے گی۔
’’ہمارے کچھ مشترکہ اہداف ہیں، خطے اور خاص طور پر افغانستان کے حوالے سے ہم اُمید کرتے ہیں کہ مزید بہتری آئے گی۔‘‘
ادھر واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے جاری ہونے والے بیان میں سفیر شیری رحمن نے کہا ہے کہ ان کا ملک جان کیری کی تقرری کا منتظر ہے۔
شیری رحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان اعلیٰ اخلاقی اقدار اور غیر معمولی سفارتکارانہ صلاحیتوں کے حامل جان کیری کے ساتھ مل کر پاک امریکہ تعلقات کی مضبوطی اور خطے میں امن و استحکام کے لیے کام کرنے کا منتظر ہے۔
پاکستانی سفیر کے بقول جان کیری ان کے ملک کے ایک مضبوط دوست رہے ہیں اور انھیں جمہوری اور اقتصادی طور پر نمو پذیر اور مستحکم پاکستان کی خطے میں اہمیت کا بخوبی ادراک بھی ہے۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے جمعہ کو اپنے ملک کے نئے وزیر خارجہ کے لیے جان کیری کو نامزد کیا تھا ۔
وائٹ ہاؤس میں جمعہ کو صدر براک اوباما نے کہا کہ جان کیری کو سینیٹ میں اپنے ساتھیوں کا اعتماد حاصل ہے اور کئی برسوں پر محیط ان کی خدمات کے بنا پر اُنھیں قدر و منزلت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
69 سالہ جان کیری امریکی سینیٹ سے منظوری حاصل ہونے کے بعد موجودہ وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کی جگہ لیں گے جو صدر اوباما کی دوسری مدت صدارت کے انتخابات میں کامیابی کے بعد بطور وزیر خارجہ اپنی ذمہ داریاں نبھانے سے معذرت کر چکی ہیں۔