شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی بین الاقوامی معائنہ کاروں کے ذریعے تلفی کے آغاز کے بعد امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے اقدام کی پاسداری پر شامی حکومت کی تعریف کی ہے۔
کیری نے پیر کو کہا کہ سکیورٹی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے ایک ہفتے بعد ہتھیاروں کے تلفی کا آغاز ’’انتہائی معنی خیز‘‘ پیش رفت ہے۔
’’میں آج یہ اندازہ پیش نہیں کروں گا کہ آنے والے مہینوں میں کیا ہو گا، لیکن یہ ایک اچھا آغاز ہے۔ اور ہمیں کسی اچھے آغاز کا خیر مقدم کرنا چاہیئے۔‘‘
انڈونیشیا میں پیر کو جان کیری نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے بھی ملاقات کی۔ روسی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک ہر ممکن کوشش کرے گا کہ صدر بشار الاسد کی حکومت کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے میں تعاون کرے۔
کیری نے صحافیوں کو بتایا کہ سرگی لاوروف اور اُنھوں نے اقوام متحدہ عرب لیگ کے ایلچی لخدار براہیمی سے ملاقات کرنے پر اتفاق کیا ہے جس میں شام امن کانفرنس کے نومبر میں انعقاد کی سفارش کی جائے گی۔
اس مجوزہ کانفرنس کے انعقاد کی کوششیں کئی مہینوں سے جاری ہیں۔
لخدار براہیمی نے اتوار کو شام میں طرفین پر زور دیا کہ وہ ’’غیر مشروط‘‘ مذاکرات کا آغاز کریں۔
کیری نے پیر کو کہا کہ سکیورٹی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے ایک ہفتے بعد ہتھیاروں کے تلفی کا آغاز ’’انتہائی معنی خیز‘‘ پیش رفت ہے۔
’’میں آج یہ اندازہ پیش نہیں کروں گا کہ آنے والے مہینوں میں کیا ہو گا، لیکن یہ ایک اچھا آغاز ہے۔ اور ہمیں کسی اچھے آغاز کا خیر مقدم کرنا چاہیئے۔‘‘
انڈونیشیا میں پیر کو جان کیری نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے بھی ملاقات کی۔ روسی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک ہر ممکن کوشش کرے گا کہ صدر بشار الاسد کی حکومت کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے میں تعاون کرے۔
کیری نے صحافیوں کو بتایا کہ سرگی لاوروف اور اُنھوں نے اقوام متحدہ عرب لیگ کے ایلچی لخدار براہیمی سے ملاقات کرنے پر اتفاق کیا ہے جس میں شام امن کانفرنس کے نومبر میں انعقاد کی سفارش کی جائے گی۔
اس مجوزہ کانفرنس کے انعقاد کی کوششیں کئی مہینوں سے جاری ہیں۔
لخدار براہیمی نے اتوار کو شام میں طرفین پر زور دیا کہ وہ ’’غیر مشروط‘‘ مذاکرات کا آغاز کریں۔