واشنگٹن —
سعودی بادشاہت کے ساتھ حالیہ کھچاؤ کے بعد، امریکی وزیر خارجہ جان کیری اتوار کو سعودی فرمانروا شاہ عبد اللہ سےبات چیت کی غرض سے ریاض روانہ ہو رہے ہیں، جس نو روزہ دورے میں دھیان مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ پرمبذول رہے گا۔
امریکی محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان، جین پساکی نے جمعرات کو بتایا کہ کیری امریکہ سعودی عرب تعلقات کی اسٹریٹجک نوعیت کا اعادہ کریں گے، ایسے میں جب مشترکہ چلینجز کے حوالے سے دونوں ملکوں کو اہمیت کا حامل کام درپیش ہے۔
تین سے 11 نومبر تک کے اِس دورے میں، کیری اسرائیل، بیت اللحم، عمان، الجیریا، مراقش اور پولینڈ بھی جائیں گے۔
یروشلم اور بیت اللحم میں، اسرائیل اور فلسطین کے اعلیٰ عہدے داروں سے مذاکرات میں حتمی نتائج کے ساتھ ساتھ باہمی تشویش کے دیگر علاقائی امور پر بات چیت ہوگی۔ وہ اسرائیلی اہل کاروں کے ساتھ ایران سے متعلق امور پر بھی گفتگو کریں گے۔
اردن میں، شام اور دیگر علاقائی امور پر بات چیت متوقع ہے۔
وارسا میں، کیری پولینڈ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے جن میں پولینڈ کے ساتھ تعلقات، وسیع تر عالمی امور، امریکہ کی قریبی ساجھے داری پر بات چیت ہوگی، اور ساتھ ہی جمہوریت کو فروغ دینے اور نیٹو کی استعداد بڑھانے کے سلسلے میں پولینڈ کی طرف سے کیے جانے والے کام کا ذکر شامل ہوگا۔
امریکی محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان، جین پساکی نے جمعرات کو بتایا کہ کیری امریکہ سعودی عرب تعلقات کی اسٹریٹجک نوعیت کا اعادہ کریں گے، ایسے میں جب مشترکہ چلینجز کے حوالے سے دونوں ملکوں کو اہمیت کا حامل کام درپیش ہے۔
تین سے 11 نومبر تک کے اِس دورے میں، کیری اسرائیل، بیت اللحم، عمان، الجیریا، مراقش اور پولینڈ بھی جائیں گے۔
یروشلم اور بیت اللحم میں، اسرائیل اور فلسطین کے اعلیٰ عہدے داروں سے مذاکرات میں حتمی نتائج کے ساتھ ساتھ باہمی تشویش کے دیگر علاقائی امور پر بات چیت ہوگی۔ وہ اسرائیلی اہل کاروں کے ساتھ ایران سے متعلق امور پر بھی گفتگو کریں گے۔
اردن میں، شام اور دیگر علاقائی امور پر بات چیت متوقع ہے۔
وارسا میں، کیری پولینڈ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے جن میں پولینڈ کے ساتھ تعلقات، وسیع تر عالمی امور، امریکہ کی قریبی ساجھے داری پر بات چیت ہوگی، اور ساتھ ہی جمہوریت کو فروغ دینے اور نیٹو کی استعداد بڑھانے کے سلسلے میں پولینڈ کی طرف سے کیے جانے والے کام کا ذکر شامل ہوگا۔