امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے ایشیا کے اپنے چار روزہ دورے کے آغاز پر شمالی کوریا کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے نیا میزائل تجربہ کیا تو اُسے اس کا مزید خمیازہ بھگتنا ہو گا۔
جمعہ کو جنوبی کوریا کے صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد جان کیری نے کہا کہ شمالی کوریا کو جوہری طاقت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
جان کیری نے سیول کے اپنے پہلے دورے کے موقع شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کو متنبہ کیا کہ وہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ممکنہ میزائل تجربے سے باز رہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ایسا کرنا بڑی غلطی ہو گی اور اس سے شمالی کوریا مزید تنہا ہو گا ’’اس ملک کے لوگوں کو خوراک کی ضرورت ہے نا کہ میزائل تجربات کی۔‘‘
امریکہ کے وزیر خارجہ جمعہ کو سیول پہنچے تھے جب کہ شمالی کوریا کے بارے میں ان خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ وہ جلد ہی ایک اور میزائل کا اشتعال انگیز تجربہ کر سکتا ہے۔
مسٹر کیری جنوبی کوریا میں تعینات امریکی فوجی کمانڈروں سے بھی ملاقات کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ کے دورے کے موقع پر ان قیاس آرائیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے کہ شمالی کوریا درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایک میزائل تجربے کی تیاریاں کر رہا ہے جس کا مقصد خطے میں امریکی اہداف کو نشانہ بنانے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا ہے۔
سیول میں موجود ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ شمالی کوریا جلد ہی موسوڈان میزائل کا تجربہ کرنے جارہا ہے۔ باور کیا جاتا ہے کہ یہ میزائل 3500 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے اور یہ جاپان اور گوام میں امریکی اڈوں کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔
بعض مبصرین کا ماننا ہے کہ پیانگ یانگ جناب کیری کی خطے میں آمد کے موقع پر اپنے میزائل تجربے کو شہ سرخیاں سمیٹنے کے لیے استعمال کرے گا۔ سیول اس توقع کا اظہار کرچکا ہے کہ شمالی کوریا پیر کو اپنے بانی رہنماء کم ال سُنگ کے یوم پیدائش کی تقریبات کے سلسلے میں یہ تجربہ کر سکتا ہے۔
جمعہ کو جنوبی کوریا کے صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد جان کیری نے کہا کہ شمالی کوریا کو جوہری طاقت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
جان کیری نے سیول کے اپنے پہلے دورے کے موقع شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کو متنبہ کیا کہ وہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ممکنہ میزائل تجربے سے باز رہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ ایسا کرنا بڑی غلطی ہو گی اور اس سے شمالی کوریا مزید تنہا ہو گا ’’اس ملک کے لوگوں کو خوراک کی ضرورت ہے نا کہ میزائل تجربات کی۔‘‘
امریکہ کے وزیر خارجہ جمعہ کو سیول پہنچے تھے جب کہ شمالی کوریا کے بارے میں ان خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ وہ جلد ہی ایک اور میزائل کا اشتعال انگیز تجربہ کر سکتا ہے۔
مسٹر کیری جنوبی کوریا میں تعینات امریکی فوجی کمانڈروں سے بھی ملاقات کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ کے دورے کے موقع پر ان قیاس آرائیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے کہ شمالی کوریا درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایک میزائل تجربے کی تیاریاں کر رہا ہے جس کا مقصد خطے میں امریکی اہداف کو نشانہ بنانے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا ہے۔
سیول میں موجود ایک امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ شمالی کوریا جلد ہی موسوڈان میزائل کا تجربہ کرنے جارہا ہے۔ باور کیا جاتا ہے کہ یہ میزائل 3500 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے اور یہ جاپان اور گوام میں امریکی اڈوں کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔
بعض مبصرین کا ماننا ہے کہ پیانگ یانگ جناب کیری کی خطے میں آمد کے موقع پر اپنے میزائل تجربے کو شہ سرخیاں سمیٹنے کے لیے استعمال کرے گا۔ سیول اس توقع کا اظہار کرچکا ہے کہ شمالی کوریا پیر کو اپنے بانی رہنماء کم ال سُنگ کے یوم پیدائش کی تقریبات کے سلسلے میں یہ تجربہ کر سکتا ہے۔