امریکہ کے وزیرخارجہ جان کیری اتوار کو روم جا رہے ہیں جہاں وہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے اسرائیل اور مغربی کنارے میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ جان کیری ملاقات میں یروشلیم اور خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
یہ مذاکرات ایک ایسے وقت ہونے جا رہے ہیں جب اسرائیلی سیاستدان مارچ میں ہونے والے انتخابات سے قبل اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔
ساکی کا کہنا تھا کہ ملاقات میں اقوام متحدہ میں الگ فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق تجاویز بارے بھی بات چیت ہوگی۔
اردن نے گزشتہ ماہ 15 رکنی سلامتی کونسل میں فلسطین کی تیار کردہ قرارداد کا مسودہ تقسیم کیا تھا جس میں فلسطینی علاقے سے اسرائیلی قبضہ نومبر 2016ء تک ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
فرانس، برطانیہ اور جرمنی بھی قراردادیں تیار کر چکے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ " اقوام متحدہ میں متعدد ممالک اس معاملے پر اقدام کے لیے زور دے رہے ہیں۔ یہ امر اسرائیل، فلسطینیوں اور بین الاقوامی برادری کے اہم ممبران سے بات چیت کے متقاضی ہے۔"
فلسطین اسرائیل کے زیر تسلط مغربی کنارے اور محصور غزہ کی پٹی پر مشتمل ایک ریاست قائم کرنا چاہتا ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلیم ہو۔ ان تینوں علاقوں پر 1967ء کی جنگ میں اسرائیل نے قبضہ کیا تھا۔
اسرائیل "دو ریاستی حل" کا تسلیم کرتا ہے جس میں اس کے ساتھ فلسطین ایک الگ آزاد اور جمہوری ریاست ہو لیکن سلامتی کے خدشات کے باعث وہ 1967ء کی جنگ سے پہلے کی سرحدوں کو تسلیم نہیں کرتا۔