بھارتی قید سے ضمانت پر رہا ہو کر وطن پہنچنے والے ڈاکٹر خلیل چشتی نے کہا ہے کہ بھارت میں بیس سال نہیں صرف ڈیڑھ سال قید رہا ہوں ۔ وطن واپسی پر عوام نے جو پیار دیا وہ کبھی نہیں بھول سکتا۔
کراچی پہنچنے پر میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں زیادہ وقت اپنے والد کے آبائی گھر میں گزارا ۔ وہاں گھڑ سوار ی کرتا تھا اور بہت اچھا وقت گزرا ۔ واپسی پر بہت کچھ تبدیل ہو گیا ہے ، لوگ بہت ملنسار ہو گئے ہیں۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کھانے میں ان کی کوئی چیز فیورٹ نہیں جو بیگم پکاتی خوشی خوشی کھاتا رہا ہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک مہینے کا کام کرنے میں بیس سال لگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کا ان کے ساتھ رویہ اچھا تھا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی چیز اس وقت تک نہیں ملتی جب تک اسے حاصل کرنے کیلئے جدوجہد نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ناظم آباد کے لوگوں نے جس طرح ان کا استقبال کیا وہ ہمت افزا ہے اور اس پر وہ ان کے شکر گزار ہیں۔
ڈاکٹر خلیل چشتی دو دہائیوں کے بعد بدھ کو کراچی میں واقع اپنی رہائش گاہ پہنچے ۔ کراچی ائیر پورٹ پرسیاسی جماعتوں کے وفود، اہلخانہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
وہ منگل کو بھارت سے اسلام آباد پہنچے تھے اور بدھ کو پی آئی اے کی پرواز 309 کے ذریعے مقامی وقت کے مطابق تقریبا رات نو بجے کراچی پہنچے۔ کراچی پہنچنے پر صوبائی وزیر اطلاعات شازیہ مری کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے وفد اور نسرین جلیل کی قیادت میں ایم کیو ایم کے وفد نے ان کا استقبال کیا ۔ اس موقع پر ان کے اہلخانہ اور دیگر افراد کے جذبات دیدنی تھے ۔ میڈیا کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی ۔
ڈاکٹر خلیل چشتی کے گھر پہنچنے پر بھی جشن کا سماں تھا ۔گھر کو برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا ۔ اس موقع پر کراچی کی سب سے با اثر جماعت ایم کیو ایم کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جنہوں نے الطاف حسین کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں ۔
ڈاکٹر خلیل چشتی دو دہائیوں کے بعد بدھ کو کراچی میں واقع اپنی رہائش گاہ پہنچے ۔ کراچی ائیر پورٹ پرسیاسی جماعتوں کے وفود ، اہلخانہ اور شہریوں کی بڑی تعداد نے ان کا شاندار استقبال کیا
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1