صحافیوں کی ایک بین الاقوامی تنظیم "رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز" نے کہا ہے کہ ایک سال میں دنیا میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد میں ماضی کی نسبت کمی ہوئی ہے لیکن ان کے اغوا میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
منگل کو جاری کردہ اپنی رپورٹ میں تنظیم کا کہنا ہے تھا کہ ایک سال کے دوران مختلف ملکوں میں 66 صحافی مارے گئے جب کہ گزشتہ سال یہ تعداد 71 تھی۔
رپورٹ کے مطابق 2005ء سے اب تک مارے جانے والے صحافیوں کی تعداد 720 ہو گئی ہے۔
رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق ایک سال کے دوران صحافیوں کے اغوا میں 37 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور اس برس یہ تعداد 119 تک پہنچ گئی۔
سب سے زیادہ صحافی یوکرین کے مشرقی حصے سے اغوا ہوئے جن کی تعداد 33 بتائی گئی۔ یہاں علیحدگی پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے مابین کئی ماہ سے لڑائی جاری ہے۔
اس کے علاوہ 29 لیبیا اور 27 شام سے اغوا جب کہ دیگر کئی ملکوں میں بھی ایسے واقعات رونما ہوئے۔
40 کے لگ بھگ اب بھی یرغمال ہیں جن میں 22 صحافی شام میں مختلف گروپوں کے قبضے میں ہیں، ان میں سے 16 کا تعلق شام سے ہے جب کہ عراق میں اغوا ہونے والے آٹھوں صحافی مقامی ہیں۔
رپورٹ میں اپنی ہی حکومتوں کی طرف سے سزا پانے والے صحافیوں کا تذکرہ کیا گیا جن میں خاص طور پر سعودی عرب کے رائف بداوای شامل ہیں۔ انھیں ستمبر میں حکومت نے "اسلام کی تضحیک" کے الزام میں دس سال قید اور ایک ہزار کوڑوں کی سزا سنائی گئی تھی۔