شمالی کوریا کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق مرحوم رہنما کم جونگ اِل کے بیٹے کم جونگ اُن کی ہفتے کو فوج کے سپریم کمانڈر کے عہدے پر تعیناتی کے بعد دوسری نسل میں اقتدار کی منتقلی کا مرحلہ آسانی سے مکمل ہو گیا ہے۔
شمالی کوریا میں پہلی مرتبہ سپریم کمانڈر کا عہدہ ایک ایسے شخص کو دیا گیا ہے جو فوج میں محدود تجربہ رکھنے کے باوجود جنرل کے عہدے پر تعینات ہوئے ہیں۔
شمالی کوریا نے جمعرات کم جونگ اُن کے دور اقتدار کے آغاز پر انہیں قوم کی انقلابی قیادت کے جانشین اور عوام کے قائد کے طور پر متعارف کرایا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری اخبار کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ کم جونگ اُن کو اپنے والد کی تعلیمات کو جاری رکھتے ہوئے خودمختاری کے راستے پر آگے بڑھنا چاہیے۔ اخبار نے قوم پر زور دیا کہ وہ ملک کے نو عمرقائد کے پیچھے کھڑے ہوں۔
کم جونگ اِل 17 سال تک شمالی کوریا میں برسرارہ اقتدار رہے ان کے انتقال کے بعد ایک بڑی فوج رکھنے والا ایسا ملک جس کے اپنے پڑوسی جنوبی کوریا سے جوہری توانائی کے معاملے پر پرانے تنازعات بھی موجود ہیں، کے مستقبل کے بارے میں علاقائی اور مغربی ممالک میں تحفظات کو جنم دیا ہے۔
جمعرات کو جنوبی کوریا کے صدر لی میونگ باک نے سیاسی قائدین کو بتایا ہے کہ شمالی کوریا میں اقتدار کی منتقلی سے دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں لچک بڑھنے کا امکان ہے۔