پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے محکمۂ آثار قدیمہ نے بالی وڈ اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے پشاور میں واقع گھروں کو تحویل میں لے کر اُنہیں آرٹ میوزیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم نے پشاور کے ڈپٹی کمشنر کو دو مراسلے بھیجے ہیں جن میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ بالی وڈ اداکار راج کپور اور دلیپ کمار کے گھروں کو خرید کر محکمۂ آثار قدیمہ کے حوالے کیا جائے۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا کہ دلیپ کمار اور راج کپور کے گھر پشاور کے والڈ سٹی میں واقع ہیں۔
کچھ عرصہ قبل اس کے موجودہ مالکان اس کو گرا کر کمرشل پلازہ بنانا چاہتے تھے لیکن آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ نے 'اینٹکیوٹی ایکٹ' 2016 کے تحت ان کو روک دیا لیکن عمارت کو گرانے کے عمل کے دوران کافی نقصان ہو چکا تھا۔
ڈاکٹر عبدالصمد کے مطابق ابھی حکومت نے یہ ارادہ کیا ہے کہ اسے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کے تحت خریدا جائے۔ اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر پشاور سے ایک مراسلے کے ذریعے درخواست کی گئی ہے کہ اس پر سیکشن چار لگایا جائے اور اس کی قیمت محکمہ آثار قدیمہ اینڈ میوزیم کو بتائی جائے تاکہ اسے خریدا جائے۔
ڈاکٹر عبد الصمد کے مطابق اگلا مرحلہ اس عمارت کو اصلی حالت میں واپس لانے کا ہوگا اور پھر اسے میوزیم میں تبدیل کیا جائے گا۔
ان کے مطابق یہ پشاور بحالی پلان کا حصہ ہے کیوں کہ نائن الیون سے قبل پشاور ثقافت کے لحاظ سے ایک متحرک شہر تھا۔ لیکن دہشت گردی اور سیکیورٹی کے حالات کی وجہ سے اس شہر کی ثقافتی سرگرمیاں ماند پڑ گئی تھیں۔
ڈاکٹر عبد الصمد کے مطابق موجودہ حکومت کی توجہ پشاور کے دوبارہ بحالی پلان پر مرکوز ہے اور اس سلسلے میں مختلف سرگرمیاں جاری جن میں دلیپ کمار اور راج کپور کے گھروں کی بحالی بھی شامل ہے۔
راج کپور اور دلیپ کمار کی پیدائش اور پرورش پشاور کے سب سے مشہور اور قدیم علاقے قصہ خوانی میں ہوئی۔ بعد میں ان کے خاندان ممبئی منتقل ہو گئے۔ دونوں اداکاروں نے کئی دہائیوں تک بالی وڈ پر راج کیا۔
بالی ووڈ کے موجودہ ’کنگ‘ کا خطاب پانے والے شاہ رخ خان کے آباؤ اجداد کا تعلق بھی اسی علاقے سے ہے۔
سیکریٹری کلچرل ہیریٹج کونسل، شکیل وحید اللہ خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کی سرزمین فن و ثقافت کے حوالے سے بہت زیادہ ذرخیز سمجھی جاتی ہے۔
وائس آف امریکہ سےبات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پشاور کی سرزمین سے دلیپ کمار، راج کپور، پرتھوی راج کپور، ونود کھنہ اور امجد خان جیسے فن کار پیدا ہوئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہاں پیدا ہونے والے فن کار آج بھی بالی وڈ پر راج کر رہے ہیں ایسے میں حکومت کا ان عظیم فن کاروں کے گھروں کو محفوظ کرنا بہت ضروری ہے تاکہ ان کی شناخت باقی رہے۔
سیکریٹری کلچرل ہیریٹج کونسل نے بتایا کہ بالی وڈ اداکارہ مدھو بالا کا تعلق بھی صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی سے تھا اور ان کے والد عطا اللہ خان نے قیام پاکستان سے قبل بہتر مواقع کے پیش نظر ممبئی کا رُخ کیا تھا۔
ان کے مطابق پاکستان میں جن فن کاروں نے پشاور سے دوسرے علاقوں کا رُخ کیا انہوں نے بھی بہت نام کمایا۔ قوی خان اور فردوس جمال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ صوبہ خیبر پختونخوا سے لاہور بہتر سہولیات اور فن کی قدر کی وجہ سے منتقل ہوئے۔
ڈاکٹر عبدالصمد کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی توجہ پشاور کے دوبارہ بحالی پلان پر مرکوز ہے۔ اس سلسلے میں پشاور میں 100 سال سے زیادہ پرانی 1800 عمارتوں کو تحویل میں لینے کے بعد ان کی بحالی کا کام شروع کردیا جائے گا۔