خیبر پختونخوا کے تین مختلف اضلاع میں پولیو کے 5 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں رواں سال پولیو سے متاثرہ کیسز کی مجموعی تعداد 32 ہوگئی ہے۔
قومی ادارہ برائے صحت نے تصدیق کی ہے کہ پانچ نئے کیسز میں سے دو کیس ضلع بنوں، دو ضلع تورغر اور ایک کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آیا ہے اور ان نئے کیسزکے بعد رواں سال کے دوران خیبر پختو نخوا میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 26 ہوگئی ہے۔
قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بھجوائے گئے نمونوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کے مطابق خیبر پختو نخوا میں پولیو وائرس سے متاثر ہونے والے بچوں میں تین لڑکے جبکہ دو لڑکیاں شامل ہیں بنوں میں پولیو وائرس سے متاثر ہونے والے ایک بچے کی عمر 8 ماہ اور دوسرے کی 10 ماہ ہے تورغر میں 48 ماہ کی بچی اور 24 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ شمالی وزیر ستان میں 11 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے پولیو وائرس سے متاثرہ بچوں کے ریکارڈ سے معلوم ہوا ہے کہ پانچوں بچوں میں سے کسی کو بھی معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات نہیں دیئے گئے تھے۔
نئے کیسز کے سامنے آنے کے بعد ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبرپختونخوا میں منعقدہ اہم اجلاس سے خطاب میں ای او سی کوآرڈینیٹر کیپٹن (ر)کامران احمد آفریدی نے کہا کہ جب تک ہم تمام بچوں تک پولیو ویکسین کی رسائی ممکن نہیں بناتے تب تک پولیو کیسز سامنے آتے رہیں گے اس لئے تمام والدین سے بار بار یہ التماس کی جاتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو ویکسین ضرور پلائیں تاکہ پولیو وائرس کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
واضح رہے کہ بنوں، تورغر اور شمالی وزیرستان کے ان بچوں میں پولیو وائرس کے آثار سامنے آئے جس پر ان کے فضلہ کے نمونے تجزیہ کے لئے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کی لیبارٹری بھجوائے گئے جہاں سے موصول ہونے والی تفصیلی رپورٹ میں قومی ادارہ صحت نے بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کر دی سال 2019 کے دوران صوبہ خیبرپختونخوا میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 26 ہو گئی ہے۔
گزشتہ سال ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 18 تھی جن میں سے 14 کا تعلق خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے تھا۔ ملک کے دیگر علاقوں کے نسبت خیبر پختونخوا میں پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کرنے والے والدین کی تعداد نسبتاً زیادہ ہے۔