رسائی کے لنکس

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے خلاف 42 ارکان کے دستخطوں کے ساتھ تحریک عدم اعتماد جمع


خیبر پختون خواہ اسمبلی کا بیرونی منظر، فائل فوٹو
خیبر پختون خواہ اسمبلی کا بیرونی منظر، فائل فوٹو

خیبر پختونخوا اسمبلی میں حزب اختلاف میں شامل جماعتوں کے ممبران نے جمعے کی شام وزیر اعلی محمود خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کر دی ھے ۔

تحریک عدم اعتماد، اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اور عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک کی سربراہی میں ایک وفد نے سیکرٹری اسمبلی کے پاس جمع کروا دی ہے۔ وفد میں جمیعت العلماء اسلام ف کے میاں نثار گل، پاکستان پیپلز پارٹی کے نگہت یاسمین اورکزئی، پاکستان مسلم لیگ ن کی ثوبیہ خان ، بلوچستان عوامی پارٹی کے بلاول آفریدی اور عوامی نیشنل پارٹی کے خوشدل خان ایڈووکیٹ اور شگفتہ ملک شامل تھے ۔

سردار حسین بابک نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ قرارداد پر 42 اراکین اسمبلی کے دستخط ہیں۔ ان اراکین میں 17 متحدہ مجلس عمل، ایک جماعت اسلامی، پاکستان پیپلز پارٹی کے پانچ، عوامی نیشنل پارٹی کے 12 ارکان، پاکستان مسلم لیگ ن کے سات۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے چار اور ایک آزاد رکن شامل ہے۔

سردار حسین بابک کا کہنا ہے کہ تعداد کے مطابق تو حزب اختلاف کی تعداد کم ہے مگر اس تحریک کا مقصد در اصل اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچانا ہے ۔

یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ملک بھر میں نئے انتخابات کرانے پر دباؤ کے لیے وزیراعظم عمران خان کسی بھی وقت پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو اسمبلی تحلیل کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

تحریک عدم اعتماد صوبائی اسمبلی کے سیکرٹری کے پاس جمع کروانے کے بعد صحافیوں کے ساتھ مختصر بات چیت میں بلوچستان عوامی پارٹی کے بلاول آفریدی کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف پاکستان کی ترقی اور عوام کو مسائل سے نکالنے کے لیے تحریک انصاف کی حکومت کو گرا کر ہی دم لے گی ۔

XS
SM
MD
LG