رسائی کے لنکس

کوہلی کو کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت کی دعوت


India
India

کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے صدر نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز وراٹ کوہلی کو ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر آنے کی دعوت دی ہے۔

ٹوئٹر پر جاری کی گئی ویڈیو میں کے پی ایل کے صدر عارف ملک نے کہا کہ وہ وراٹ کوہلی کو کے پی ایل کا حصہ بننے کے لیے باضابطہ دعوت نامہ بھجوا رہے ہیں۔

اُن کے بقول یہ کوہلی پر منحصر ہے کہ وہ بطور کھلاڑی کے پی ایل کا حصہ بنتے ہیں یا بطور خصوصی مہمان کے طور پر ٹورنامنٹ میں شرکت کرتے ہیں۔

عارف ملک کا مزید کہنا تھا کہ کے پی ایل کے ذریعے وہ بھارت کو امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ بھارتی کھلاڑی بھی کے پی ایل کا حصہ بنیں۔

خیال رہے کہ کشمیر پریمیئر لیگ کا پہلا ایڈیشن گزشتہ برس پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں ہوا تھا جس میں جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے سابق کھلاڑیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

البتہ کے پی ایل کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع نے بھی جنم لیا تھا۔ گزشتہ برس پاکستان کے دفترِ خارجہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے الزام عائد کیا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دنیا کے مختلف ملکوں کے کرکٹ بورڈز سے کہا ہے کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو کے پی ایل میں نہ بھیجیں۔

اس دعوے کو اس وقت تقویت ملی تھی جب جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر ہرشل گبز نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ اُنہیں دھمکیاں دی گئی ہیں کہ اگر وہ کے پی ایل میں گئے تو اُنہیں بھارت میں کرکٹ کے حوالے سے کسی بھی سرگرمی میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایک اہل کار نے بھارتی میڈیا کو بتایا تھا کہ بی سی سی آئی نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو وارننگ ملک کے وسیع تر مفاد میں دی تھی۔ خیال رہے کہ بھارت پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کو بھی اپنا حصہ سمجھتا ہے۔ اسی طرح پاکستان بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر پر اپنا دعویٰ رکھتا ہے۔

کشمیر پریمیئر لیگ چھ فرنچائز ٹیموں پر مشتمل کرکٹ لیگ ہے جن کے مالکان کاروباری شخصیات ہیں، تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس کی باضابطہ منظوری دے رکھی ہے۔

اس ایونٹ میں میرپور، باغ، کوٹلی، راولا کوٹ، مظفر آباد اور اوورسیز کے نام سے بھی ٹیمیں شامل ہیں۔

گزشتہ برس کے ایڈیشن میں راولا کوٹ ہاکس نے کامیابی حاصل کی تھی۔

XS
SM
MD
LG