کرغزستان میں اتوار کو ہونے والے انتخابات میں کامیاب ہونے والی پانچ سیاسی جماعتیں ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر آمادہ ہو گئی ہیں جس کے نتیجے میں مخلوط حکومت میں ایک چھٹی جماعت شامل ہو سکتی ہے۔ ارنامیس Ar-Namysپارٹی کے سربراہ اکیلبک زایارووAkylbek Zhaparovنے بدھ کے روز کہا ہے کہ اس منصوبے پر پانچوں سیاسی جماعتوں کے قائدین متفق ہیں۔
قوم پرست بوتن کرغزستان پارٹی 4.8 فیصد ووٹ حاصل کرسکی تھی جو کہ پارلیمان میں نمائندگی کے لیے درکار پانچ فیصد ووٹوں سے کم ہے۔
پارٹی کے تقریباً دو سو ارکان نے منگل کو ایک احتجاجی ریلی نکالی اور ووٹوں کی گنتی کا دوبارہ مطالبہ کیاتھا۔ جماعت کے سربراہ اداخان مدوماروو Adakhan Madumarovکا کہنا تھا کہ انتخابی حکام نے ملک میں ووٹروں کی تعداد میں اضافہ کردیا تھا تاکہ ان کی جماعت پانچ فیصد ووٹ حاصل نہ کرسکے۔ ان کی پارٹی نے ابھی تک دوبارہ گنتی کے فیصلے پر ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
کامیاب ہونے والی جماعتوں میں قوم پرست Ata-Zhurt، روس کی حامی ارنامیس، حکومت کی حامی سوشل ڈیموکریٹ ، Ata-Mekenاور Respublika پارٹی شامل ہیں جنہوں نے ابھی حکومت یا حزب اختلاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ نہیں کیا۔
روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروو نے منگل کے روز ماسکو میں کہا تھا کہ ان کے ملک کو خدشہ ہے کہ سابقہ سویت ریاست کرغزستان میں پارلیمانی حکومت کے قیام میں مشکلات ہوسکتی ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ مخلوط حکومت کے قیام کے بعد روس ان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
نئی مخلوط حکومت اس موجودہ حکومت کی جگہ لے گی جو رواں سال ہلاکت خیزبغاوت کے نتیجے میں صدر کرمان باقیوف کا تختہ الٹے جانے کے بعد وجود میں آئی تھی۔