پاکستان اور افغانستان کے درمیان مصروف ترین سرحدی گزرگاہ طورخم کے قریب سڑک پر پہاڑی تودہ گرنے سے درجنوں کنٹینر ملبے تلے دب گئے ہیں۔ واقعے میں کم از کم دو اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق منگل کی صبح علاقے میں شدید طوفان اور گرج چمک کے دوران پہاڑی تودہ طورخم کی مرکزی سڑک پر گر گیا جس کے باعث سامان سے لدے کم از کم 20 سے 25 کنٹینر ملبے تلے دب گئے۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اب بھی کچھ افراد ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں جنہیں نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے دو افراد افغان شہری ہیں جب کہ آٹھ افراد کو اسپتال بھی منتقل کیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد ضلع خیبر میں ہنگامی صورتِ حال نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ڈپٹی کمشنر سمیت اعلٰی حکام جائے حادثہ پر موجود ہیں۔
وائس آف امریکہ کی افغان سروس کے مطابق یہ بھی اطلاعات ہیں کہ امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے افغانستان میں طالبان حکومت نے بھی مشینری بھجوائی ہے۔
ریسکیو 1122 خیبرپختونخوا کے ترجمان بلال فیضی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ملبے تلے دبے کنٹینرز سامان سے لدے ہوئے تھے اور جب لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تو زیادہ تر ڈرائیورز اور کلینر اپنی اپنی گاڑیوں میں سوئے ہوئے تھے۔
اُن کے بقول ملبہ ہٹانے کے بعد ہی یہ تعین ہو سکے گا کہ واقعے میں کتنے افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
طورخم کے مقامی صحافی عزت گل آفریدی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر اور منگل کو علی الصبح دو بجے پیش آیا۔
بلال فیضی نے بتایا کہ تودہ گرنے سے پانچ کنٹینرز کو آگ لگ گئی تھی جس پر ریسکیو ٹیموں نے قابو پا لیا ہے۔ تاہم آگ لگنے سے گاڑیوں میں موجود سامان کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ریسکیو اہلکار اور ماہرین کے علاوہ سینکڑوں مقامی افراد بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔