امریکہ بدھ کے روز اپنے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کر رہاہے، جس میں امریکہ کی اعلیٰ ترین سیاسی شخصیات کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے موجودہ اور سابق لیڈر شرکت کر رہے ہیں۔ اس وقت آنجہانی صدر بش کا جسدِ خاکی ایک تابوت میں نیشنل کیتھڈرل پہنچ چکا ہے۔
پانچ سابق امریکی صدور اور چار خواتینِ اول، دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے نیشنل کیتھڈرل میں صدر بش کی آخری رسومات میں شرکت کر ہے ہیں۔ اِن میں صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ اور خاتو ن اول میلانیا ٹرمپ، سابق صدر باراک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشعل اوبامہ، سابق صدر بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ ہلیری کلنٹن، آنجہانی صدر بش کے بڑے بیٹے اور سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور ان کی اہلیہ لورا بش اور سابق صدر جمی کارٹر شامل ہیں۔
اس کے علاوہ جرمن چالسلر اینگلا مرکل، برطانیہ کے شہزادہ چارلس، اردن کے شاہ عبداللہ، اور پولینڈ کے صدر آندرے دودا کے شامل ہونے کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔
کینیڈا کے سابق وزیر اعظم، برائین مل رونی، سابق امریکی سینیٹر ایلن سمپسن، اور تاریخ دان جون میچم، جنہوں نے آنجہانی صدر بش کی سوانح حیات لکھی، آنجہانی صدر بش کو خراجِ عقیدت پیش کریں گے۔
آنجہانی صدر کی وفات کے بعد، انہیں دوسری جنگِ عظیم کے ایک فوجی ہیرو کے طور پر، اور ان کی قیادت کو دنیا میں سویت یونین کے اختتام، اور مغربی اور مشرقی جرمنی کے اتحاد کیلئے یاد کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں عام زندگی میں ایک مہذب اور رحم دل انسان کے طور پر جانا جاتا ہے۔
ایک جذباتی لمحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب سابق سینیٹر باب ڈول جو منگل کے روز وہیل چیر پر بیٹھ کر آنجہانی بش کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے اور ان کے تابوت کو سلوٹ کیا۔ وہ ری پبلکن پارٹی سے صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں جارج ڈبلیو بش کے خلاف دوڑ کا حصہ بھی تھے۔
سابق صدر جارج ایک ڈبلیو بش کا جسد خاکی آج واشنگٹن نیشنل کیتھڈرل میں آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد تدفین کے لیے ریاست ٹیکساس بھجوایا جائے گا۔ ہزاروں افراد نے سابق صدر کا ایسے میں آخری دیدار کیا جب ان کی میت پیر کی شام سے آج بدھ صبح 10.15 تک دارلحکومت واشنگٹن ڈی سی میں یو ایس کیپیٹل کی عمارت کے روٹندا ہال میں رکھی گئی تھی۔ عوام الناس کے ساتھ ساتھ متعدد اہم شخصیات نے سابق صدر کو اس دوران خراج عقیدت پیش کیا۔
لوگ سابق صدر کو الوداع کہنے کے لیے قطاروں میں کھڑے رہے۔ آنجہانی صدر کو خاموش طبع اور شفیق شخصیت کے طور پر جانا جاتا تھا جو بہت مضبوط اور حوصلہ مند بھی تھے۔
آنجہانی صدر کے کتے سلی کو بھی منگل کے روز الوداعی جھلک کےلیے لایا گیا تھا۔