رسائی کے لنکس

بیروت میں دو روز سے جاری احتجاج میں 450 مظاہرین زخمی


بیروت میں حکومت کی تبدیلی کے لیے مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرے میں شامل ایک شخص اشک آور گیس سے بچنے کے لیے بھاگ رہا ہے۔ 18 جنوری 2019
بیروت میں حکومت کی تبدیلی کے لیے مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرے میں شامل ایک شخص اشک آور گیس سے بچنے کے لیے بھاگ رہا ہے۔ 18 جنوری 2019

طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تازہ جھڑپوں میں اتوار کے روز 70 افراد زخمی ہو گئے۔ جس کے بعد گزشتہ دو روز سے جاری مظاہروں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 450 کے لگ بھگ ہو گئی ہے۔

اکتوبر سے جاری ان مظاہروں کی ملک کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ان مظاہروں میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہری شامل ہیں جو سیاست دانوں کو نکال باہر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ بدعنوان اور نااہل سیاست دن ملک کے بڑھتے ہوئے اقتصادی بحران کے ذمہ دار ہیں۔

اتوار کی شام سینکڑوں مظاہرین بارش کے باوجود بیروت کے مرکزی حصے میں اکھٹے ہوئے جہاں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر کے پارلیمنٹ کی طرف جانے والے راستوں کو بند کر رکھا تھا اور مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہل کار تعینات کیے گئے تھے۔

مسلسل دوسرے دن بھی درجنوں مظاہرین نے باڑ کے پیچھے کھڑے ہوئے پولیس اہل کاروں پر پتھراؤ کرتے ہوئے 'انقلاب انقلاب' کے نعرے لگائے۔

بلوؤں پر قابو پانے والے دستوں نے احتجاج کرنے والوں پر پانی کی بوچھاڑوں کے بعد ربڑ کی گولیاں استعمال کیں اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

ریڈ کراس کے کارکنوں نے بتایا کہ ان جھڑپوں میں 70 کے قریب لوگ زخمی ہوئے جن میں سے 30 کو علاج معالجے کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔

سرکاری خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ربڑ کی گولیاں لگنے سے دو صحافی بھی زخمی ہوئے جن میں سے ایک مقامی ٹیلی وژن چینل الجدید کا کیمرہ مین تھا۔

زیادہ تر مظاہرین نے بارش سے بچنے کے لیے برساتیاں پہن رکھی تھیں یا چھاتے لیے ہوئے تھے۔

مظاہرے میں شامل ایک 34 سالہ شخص معازن نے بتایا کہ ہم ان سیاست دانوں سے تنگ آ چکے ہیں۔ وہ نہ تو ہماری بات سنتے ہیں اور نہ ہی ان کے پاس ہمیں دینے کے لیے کچھ ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے کہا ہے کہ انہوں نے انٹرنیٹ پر شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو کے بعد تحقیقات شروع کر دیں ہیں۔ ویڈیو میں پولیس اہل کار مظاہرین کو مارتے پیٹتے دکھائی دے رہے ہیں۔

اکتوبر میں سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم سعد حریری نے سیاسی پارٹیوں سے کہا ہے کہ وہ وقت ضائع کرنا بند کریں۔ ایک حکومت بنائیں اور ملک کے سیاسی اور معاشی مسائل حل کریں۔

جب کہ مظاہرین یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ماہرین پر مشتمل ایک حکومت قائم کی جائے جس میں کسی سیاسی پارٹی کا کوئی عہدے دار شامل نہ ہو۔

XS
SM
MD
LG