لبنان کے عسکریت پسند گروہ حزب اللہ نے کہا ہے کہ ان کا ایک کمانڈر بیروت میں مارا گیا ہے جس کا الزام انہوں نے اسرائیل پر عائد کیا ہے۔
تنظیم کی جانب سے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حسن القیس نصف شب کے قریب گھر جاتے ہوئے مارا گیا۔ تاہم ہلاکت سے متعلق تفصلات نہیں بتائی گئیں۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق عسکریت پسند کمانڈر کو اس کی گاڑی میں گولی مار کے ہلاک کیا گیا۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس سے پہلے بھی حسن القیس کو ہلاک کرنے کی متعدد بار کوششیں کر چکا تھا اور اب اسے اس کی ہلاکت کی ’’مکمل ذمہ داری‘‘ قبول کرنا پڑے گی۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان یگل پلمور نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں حزب اللہ اکثر خودبخود اسرائیل کو ایسے واقعات پر مورد الزام ٹھہراتا رہا ہے۔
2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 34 دنوں کی جنگ میں 1300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تعداد لبنانی عوام کی تھی۔
حزب اللہ شام میں صدر بشارالاسد کی فوجوں کے ساتھ باغیوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔
تنظیم کی جانب سے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حسن القیس نصف شب کے قریب گھر جاتے ہوئے مارا گیا۔ تاہم ہلاکت سے متعلق تفصلات نہیں بتائی گئیں۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق عسکریت پسند کمانڈر کو اس کی گاڑی میں گولی مار کے ہلاک کیا گیا۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس سے پہلے بھی حسن القیس کو ہلاک کرنے کی متعدد بار کوششیں کر چکا تھا اور اب اسے اس کی ہلاکت کی ’’مکمل ذمہ داری‘‘ قبول کرنا پڑے گی۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان یگل پلمور نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں حزب اللہ اکثر خودبخود اسرائیل کو ایسے واقعات پر مورد الزام ٹھہراتا رہا ہے۔
2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 34 دنوں کی جنگ میں 1300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تعداد لبنانی عوام کی تھی۔
حزب اللہ شام میں صدر بشارالاسد کی فوجوں کے ساتھ باغیوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔