لیبیا کے معمر قذافی کی وفادار فورسز نے بدھ کے روز مغربی باغیوں کی جانب سے دارالحکومت طرابلس کی طرف پیش قدمی کے بعد مغربی پہاڑی علاقے میں ان کے ٹھکانوں پر بم برسائے۔
باغیوں کا کہناہے کہ لیبیا کی فورسز نے علاقے کے قصبوں پر راکٹ بموں سے حملے کیے، تاہم انہوں نے حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد نہیں بتائی ۔
باغیوں نے دارالحکومت طرابلس سے 135 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بندرگاہ کے شہر مصراتہ سے زلیتن کی طرف پیش قدمی کی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپوٹوں کے مطابق باغیوں کا کہناہے کہ نیٹو نے انہیں ہدایت کی تھی کہ وہ دافنیا کے قریب متوقع بمباری کے خطرے کے پیش نظر وہاں سے دور رہیں۔
ایک اور خبر کے مطابق نیٹو کے سربراہ برطانوی راہنماؤں کے ساتھ لیبیا میں اتحادی افواج کی کارروائیوں کےبارے میں بات چیت کریں گے۔اس سے قبل نیٹو کے طیاروں نے طرابلس پر فضائی حملوں کے کئی گھنٹوں کے تعطل کے بعد ، دوبارہ اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل اینڈریس راسمسن برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور وزیر خارجہ ولیم ہیگ سے لندن میں ملاقات کررہے ہیں۔