لیبیا کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ وزیر اعظم عبداللہ الثانی بظاہر ایک قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
حکومت کے ایک ترجمان کے مطابق وزیر اعظم کی کار پر نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت فائرنگ کی جب وہ مشرقی شہر تبروک میں پارلیمان کی عمارت سے باہر آرہے تھے۔
بتایاجاتا ہے کہ وزیر اعظم اس حملے میں محفوظ رہے جبکہ ان کا ایک محافظ زخمی ہوا۔
اس سے قبل مسلح افراد نے پارلیمان کی عمارت پر اس وقت دھاوا بولنے کی کوشش کی جب وزیر اعظم اس کے اندر موجود تھے تاہم سیکورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو پیچھے دھکیل دیا۔
لیبا میں ایک طویل عرصے تک حکمران رہنے آمر معمر قذافی کی 2011 میں اقتدار سے معزولی اور ہلاکت کے بعد سے ملک تشدد اور افراتفری کا شکار ہے۔
شدت پسندوں کی حمایت یافتہ ملیشیا نے دارالحکومت طرابلس پر قبضہ کر کے ایک علیحدہ حکومت قائم کر لی ہے جبکہ ثانی اور ان کی انتظامیہ تبروک منتقل ہو چکی ہے۔