لیبیا کی ایک عدالت نے ملک کے سابق حکمران معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام اور آٹھ دیگر افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔
ان افراد کو 2011ء میں ملک میں انقلاب کے دوران جرائم میں ملوث ہونے پر یہ سزا سنائی گئی۔ اس مقدمے میں کئی دیگر افراد بھی نامزد تھے جنہیں پانچ سال سے عمر قید تک کی سزا سنائی گئی۔
جب عدالت کی طرف سے سزا سنائی گئی تو سیف الاسلام کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے۔
سیف الاسلام زینتان کے علاقے میں موجود ایک ملیشیا گروپ کی قید میں ہیں جس اُنھیں رہا کرنے پر تیار نہیں۔ معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سیف الاسلام کو اس ملیشیا نے گرفتار کیا تھا۔
جن افراد کو موت کی سزا سنائی گئی اُن میں لیبیا کے انٹیلی جنس سابق سربراہ عبداللہ السنوسی بھی شامل ہیں۔
سیف الاسلام قذافی انسانیت کے خلاف مبینہ جرائم پر عالمی عدالت انصاف کو بھی مطلوب ہیں۔
لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کی حکومت ملک میں چلنے والی ایک تحریک کے بعد 2011ء میں ختم ہوئی اور اُنھیں اُسی سال سرت شہر میں ہلاک کر دیا گیا۔ معمر قذافی کا دور اقتدار تقریباً چار دہائیوں پر محیط تھا۔