لیبیا میں فوجی حکام نے بتایا ہے کہ انھوں نے سابق حکمران معمر قذافی کے مفرور بیٹے کو گرفتار کر لیا ہے۔
فوج کے ایک ترجمان نے ہفتہ کو کہا کہ سیف الاسلام قذافی کو ملک کے جنوب میں نائجر کی سرحد کے قریب ایک قصبے اوباری سے گرفتار کیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ سیف الاسلام کو اس کے ساتھی نائجر منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے جو پہلے ہی قذافی کے دوسرے بیٹے سعدی کو پناہ دے چکا ہے۔
نائجر کے صدر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ اگر سیف الاسلام پناہ کی درخواست کرتے ہیں تو اس پر کیا جواب دیا جانا چاہیئے۔
جرائم کی عالمی عدالت سیف الاسلام پر اپنے والد کے دور حکومت میں مخالفین پر کریک ڈاؤن کرکے انسانیت پر جرائم کے الزامات کے تحت مقدمہ چلانا چاہتی ہے۔