لیبیا کے راہنما معمر قذافی نے، جو صدر اتی مرکز العزیزیہ اور دارالحکومت طرابلس کے زیادہ تر حصے پر باغی جنگجوؤں کے قبضے کے بعد سے غائب ہیں، اپنے حامیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اٹھ کھڑے ہوں اور انہیں اقتدار سے ہٹانے کی کوشش کرنے والے باغیوں کو شکست دیں۔
جمعرات کے روز اپنے ایک مختصر آڈیو پیغام میں ، مسٹر قذافی نے اپنے مخالفین کو چوہوں کا نام دیا اور یہ الزام لگایا کہ ملک میں جاری تنازع میں بیرونی ممالک ملوث ہیں۔
ان کی یہ تقریر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب دارالحکومت طرابلس کے کم ازکم دو مقامات پر قذافی کے حامیوں اور باغیوں کے درمیان شدید لڑائی پھوٹ پڑنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
تازہ جھڑپیں ابوسالم کے مضافات میں شروع ہوئیں جو قذافی کے حامیوں کا ایک مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ باغی اس علاقے میں قذافی کے حامیوں کی تلاش کے لیے چھاپے ماررہے ہیں۔
عینی شاہدوں نے بتایا کہ جمعرات کی صبح اس ہوٹل کے باہر ، جہاں غیر ملکی صحافی ٹہرے ہوئے ہیں، بڑے پیمانے پر گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔
باغی جنگجو،قذافی کے حامیوں کی مزاحمت کے خاتمے کے لیے طرابلس کے باقی ماندہ علاقوں میں داخل ہورہے ہیں۔ انہوں نے مسٹر قذافی کے آبائی قصبے سرت کی جانب بھی پیش قدمی کی ہے۔
جب کہ قذافی کی حامی فورسز بھی مقابلے کے لیے سرت اکھٹی ہورہی ہیں۔ یہ قصبہ طرابلس سے تقریباً 400 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
مسٹر قذافی کے بارے میں تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ وہ کہاں ہیں، لیکن امریکی عہدے داروں کا خیال ہے کہ وہ ابھی لیبیا میں ہی ہیں۔
ایسوسی ایٹڈپریس نے قذافی کے ترجمان موسیٰ ابراہیم کے حوالے سےجمعرات کو کہا کہ مسٹر قذافی بحفاطت اور صحت مند ہیں اور وہ باغیوں کے خلاف جنگ کی قیادت کررہے ہیں۔