لیبیا کی عبوری حکومت کے جنگجو سابق لیڈر معمر قذافی کےآبائی قصبے سرت کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے بھاری طور پر مسلح ان کے وفاداروں کے ساتھ شدید لڑائی کر رہے ہیں۔
قومی عبوری کونسل این ٹی سی کے جنگجو قصبے کے مرکز میں داخل ہو گئے ہیں جہاں انہیں ہفتے کےروز اسنائپرز اور قذافی کی دوسری حامی فورسز کی طرف سےسخت مزاحمت کا سامنا ہے ۔
ہفتے کے روز طرابلس کی فضا میں اسکےبعد دھویں کا ایک بڑا بادل چھا گیا جب دارالحکومت دھماکوں کے ایک سلسلے سے لرز کر رہ گیا۔ این ٹی سی کے ایک جنگجو نے بتایا کہ دھماکے ایک فوجی گودام میں ممکن ہےکہ حادثتاً ہوئے ہوں
اسی دوران این ٹی سی کے چیئرمین مصطفی جلیل نے کہاہے کہ آئندہ ہفتوں میں کسی عبوری حکومت کا اعلان کر دیا جائے گا ۔ انہوں نے یہ بیان ہفتے کےر وز بن غازی میں دیا جہاں این ٹی سی نئی حکومت کی تشکیل پر گفتگو کے لیے اجلاس کر رہی ہے ۔
مسٹر جلیل نے کہا کہ عبوری حکومت کی رکنیت لیبیا کے تمام لوگوں کو دیا گیا ایک حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو نشستیں مسٹر قذافی کے آبائی قصبے سرت کے نمائندوں کےلیے مخصوص ہو ں گی ۔
اس سے قبل این ٹی سی کےایک ترجمان نے کہا تھا کہ حکومت میں 22 وزراء ار ایک نائب وزیر اعظم شامل ہو گا۔
مسٹر قذافی کا ابھی تک کوئی اتہ پتہ نہیں ہے ۔ جمعےکےر وز ان کی بیٹی عائشہ قذافی نے ایک آڈیو ریکارڈنگ جاری کی جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے والد کا جذبہ بلند ہے اور وہ اپنے حامیوں کے ساتھ ساتھ لڑ رہے ہیں۔