بین الاقوامی امدادی ادارے ان غیر ملکیوں کی مدد کے لیے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کررہے ہیں جو لیبیا کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وہاں سے جان بچاکر بھاگ رہے ہیں۔
ہفتے کےر وز نقل مکانی سے متعلق بین الاقوامی ادارے نے کہا کہ وہ لیبیا اور مصر کی سرحد پر واقع ایک قصبے سلالوم میں پھنسے ہوئےتقریباًٍ پانچ ہزار غیر ملکیوں کے لیے امدادی کارروائیوں میں اضافہ کر رہاہے ۔
امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ وہ سرحدی چوکی پر پہنچنے والے غیر ملکیوں کے لیے ، جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں ،خوراک اور پانی کی مقدار دوگنی کر رہا ہے ۔
خبر رساں اداروں نےکہاہے امدادی اداروں کے حوالے سے کہاہے کہ لیبیا کے صدر معمر قذافی کی فورسز نے ان کے ان کارکنوں کو گرفتار کرلیا جو لیبیا اورتیونس کی سرحد تک پہنچنے کی کوشش کررہے تھے۔
ا سی دوران ، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان پی جے کراؤلی نے اپنے ٹیوٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ دو امریکی فوجی طیارے لیبیا سے جان بچاکرتیونس پہنچنے والے 132 پناہ گزینوں کو لے کر مصر روانہ ہو چکے ہیں ۔
امریکہ نے جمعے کے روز لیبیا کے پناہ گزینوں کی مدد کے لیے انسانی ہمدردی کے سامان سے لدے دو مال بردار طیارے تیونس بھیجے تھے ۔
ہفتے کے روز اٹلی کی بحریہ کا بھی ایک بحری جہاز کمبل، پانی صاف کرنے والی ادویات ، طبی ساز و سامان ، دودھ ، چاول ، پاور جنریٹرز اور ہنگامی پناہ گاہوں سمیت امداد لے کر لیبیا کے لیے روانہ ہوا۔