لیبیا کے حکمران معمر قذافی کی حکومت نے کہا ہے کہ ساڑھے چار ماہ سے جاری داخلی محاذ آرائی کے خاتمے کیلیے باغیوں سے مذاکرات کیے جارہے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے پیر کے روز لیبیا کے نائب وزیرِخارجہ خالد قائم کے حوالے سے بتایا کہ حکومت اور باغیوں کے درمیان گزشتہ دو ماہ سے مذاکرات جاری ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا مذاکرات میں باغیوں کی عالمی سطح پر نمائندگی کرنے والے اتحاد 'عبوری قومی کونسل' کے نمائندے بھی شریک ہیں یا نہیں۔
دریں اثناء نیٹو کے سربراہ نے لیبیا میں جاری اتحادی افواج کی فضائی کاروائیوں کا دفاع کیا ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل آندریس فوگ راسموسن روس کے دورے پر ہیں جہاں وہ پیر کے روز روسی صد ر دمیتری میدویدف اور جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما سے لیبیا کے بحران پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
روس نے مارچ میں منظور کی گئی سلامتی کونسل کی اس قرارداد پہ ہونے والی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا جس میں نیٹو کو لیبیائی شہریوں کی حفاظت کیلیے عسکری کاروائیوں کی اجازت دیدی گئی تھی۔ نیٹو کی جانب سے لیبیائی باغیوں کو مدد فراہم کرنے کی غرض سے فضائی حملوں میں تیزی آنے پر روس نے تنقید کرتے ہوئے اسے اقوامِ متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
روس میں ہونے والی ملاقاتیں لیبیا کے رہنما معمر قذافی کے صاحبزادے سیف الاسلام کے اس اعلان کے بعد ہورہی ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "لیبیا کا حکمران خاندان نہ ہار مانے گا اور نہ ہی ملک چھوڑے گا"۔